جمعه 15/نوامبر/2024

رفح بم دھماکے

رفح میں القسام مجاھدین کے حملے میں تین قابض فوجی جھنم واصل

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر فوج کشی کے دوران مزاحمت کاروں کے حملوں میں مزید تین صہیونی فوجی جھنم واصل ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

رفح میں بے گھرافراد میں قتل عام، سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی

اتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح کے مغرب میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں کو نشانہ بنا کر ایک نیا ہولناک قتل عام کیا جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد اسرائیل کے رفح پر شدید حملے

اسرائیلی قابض طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر پرتشدد اور بے مثال حملے کیے۔ یہ حملےبین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے شہر پر جارحیت ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیے جانے کے چند لمحوں بعد کیے گے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں مزید دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔

یورو میڈ:عالمی انصاف کا فیصلہ اسرائیل کی مسلسل نسل کشی کا ثبوت ہے

یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے جمعہ کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے جاری کردہ فیصلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےکہا ہے کہ "اسرائیل" کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اسرائیل نےرفح میں جارحیت وسیع کردی،9 لاکھ شہری دربہ در

اسرائیلی قابض افواج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے اور شہر میں گہرائی تک کارروائیاں شروع کردی ہیں۔دوسری طرف صہیونی غاصب فوج کی طرف سے زبردستی بے گھر کیے گئےفلسطینیوں کی تعداد 900000 تک پہنچ گئی ہے۔

نضال جعفری کاقتل جرم، گمراہ عناصر کو کٹہرے میں لائیں گے:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مصر کی سرحد پر واقع رفح قصبے میں ایک خود کش حملے میں القسام کمانڈر کی شہادت کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں گمراہ عناصر اور جرائم پیشہ لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ قانون کو تماشا بنانے والے سماج دشمن عناصر کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

القسام کے شہید کمانڈر کے آخری دیدار کے لیے عوام کا جم غفیر امڈ آیا

بدھ کے روز ایک گمراہ شخص کے خود کش حملے میں شہید ہونے والے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کمانڈر نضال الجعفری کو گذشتہ روز آبائی علاقے رفح میں سپرد خاک کردیا گیا۔ شہید کی نماز جنازہ میں شرکت اور اس کے آخری دیدار کے لیے عوام کا سمندر امڈ آیا تھا۔