چهارشنبه 30/آوریل/2025

دیوار براق

دیوار براق کی مرمت کا اسرائیلی اقدام قبلہ اول کے امور مداخلت ہے: اردن

اردن نے اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار جسے دیوار براق بھی کہا جاتا ہے کی مرمت کے اعلان کو اشتعال انگیز، قبلہ اول کےامور میں مداخلت اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

تلمودی عبادات کے لیے ہزاروں یہودی مقام براق میں داخل

آج بدھ کو ہزاروں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام ’دیوار براق‘ کے سامنے جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات اور دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر یہودی اشرار کو پولیس کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

’صحن براق‘ میں توسیع اسرائیل کا گھناؤنا منصوبہ!

اسرائیلی ریاست اور اس کے تمام ذیلی سیاسی، سیکیورٹی، فوجی اور انٹیلی جنس ادارے مسجد اقصیٰ پرحملوں کے منصوبوں کو دن رات آگے بڑھانے کے لیے سرگرم اور قبلہ اول کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے سرگرداں ہیں۔

اسرائیل نے دیوار براق کے صحن میں توسیع کی منظوری دے دی

اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ سے متصل دیوار براق کے صحن کی توسیع کے نئے منصوبے کی منظوری دی ہے۔

امریکی سفیر کا دیوار براق‘ پر دھاوا مذہبی اشتعال انگیزی قرار

اسرائیل میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین نے گذشتہ روز یہودی آبادکاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور دیوار براق میں داخل ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

دیوار براق کے حوالےسے امریکی موقف ناقابل قبول ہے:فلسطین

فلسطینی اتھارٹی نے امریکی حکومت کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام ’دیوار براق‘ کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

دیوار براق کے نیچے گراؤنڈ فلور بنانے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام ’دیوار براق‘ کی بنیادوں تلے کھدائی کرکے گراؤنڈ فلور تیارکرنے کے انتہائی خطرناک اسرائیلی منصوبے کا پردہ چاک کیا ہے۔

’دیوار براق‘ کی تاریخ مسخ کرنے کی سازشیں عروج پر!

’دیوار براق‘ جسے یہودی اپنی مذہبی اصطلاح میں ’دیوار گریہ‘ کا نام دیتے ہیں اس وقت ایک بار پھرفلسطین اور عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکزہے۔ چند روز قبل اسرائیل کابینہ کا تاریخ میں پہلی بار اجلاس ’مقام براق‘ کے صحن میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت شدت پسند اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کی۔ انہوں نے اس اجلاس میں بیت المقدس میں نام نہاد ترقیاتی پروگراموں کے لیے کروڑوں ڈالر کا بجٹ منظور کیا۔ انہوں نے دیوار براق کو یہودیوں کا مذہبی مقام قرار دیا اور کہا کہ وہ اس مقدس مقام سے کسی صورت میں دست بردار نہیں ہوسکتے۔ حالانکہ اقوام متحدہ کے سائنس وثقافت کے ادارے ‘یونیسکو‘ نے بھی ’دیوار براق‘ کو فلسطینیوں اور مسلمانوں کی مذہبی ملکیت قرار دیا ہے۔

فتحاوی رہ نما نے ’دیوار براق‘ کو اسرائیلیوں کی ملکیت قرار دے ڈالا

فلسطین قوم کے بنیادی اصولوں اور دیرینہ مطالبات سے انحراف تحریک فتح کے مرکزی لیڈروں کے ہاں عام دیکھنے کو ملتا ہے۔ فتح کے ایک مرکزی لیڈر جبریل الرجوب نے تو دست برداری کی حد ہی کردی۔ انہوں نے بغیر کچھ سوچے سمجھے مسجد اقصیٰ کے تاریخی حصے ’دیوار براق‘ کو اسرائیلیوں کی ملکیت قرار دے ڈالا۔

صہیونی کابینہ کا ’مقام براق‘میں اجلاس کا اشتعال انگیز مظاہرہ

اسرائیل کی انتہا پسند حکومت نے مذہبی اشتعال انگیزی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ سے متصل ’دیوار براق‘ کے صحن میں کابینہ کا اجلاس منعقد کرکے نہ صرف فلسطینی قوم بلکہ پورے عالم اسلام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔