جمعه 15/نوامبر/2024

دوائی

کان میں دوائی کے قطرے کیسے ڈالیں؟

جرمن میگزین "ایبٹکن امچاؤ" نے کان میں دوائی ڈالنے کا درست اور صحت مند طریقہ بیان کیا ہے۔ میگزین میں شائع ایک رپورٹ میں ماہرین صحت نے مشورہ دیا ہے کہ دوائی کو ٹھنڈی حالت میں کان میں نہیں ڈالنا چاہیے کیونکہ ٹھنڈی دوائی سے سر میں چکر آنا یا تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ لہذا شیشی کو لازمی طور پر کچھ وقت کے لیے ہاتھ میں پکڑنا چاہیئے یا اسے جیکٹ جیب میں رکھنا ضروری ہے تاکہ اس میں موجود دوائی کی ٹھنڈک کم ہوجائے۔

کیا ڈھکن کھولنے سے دوائی کا اثر زائل ہوسکتا ہے؟

آج کے دور میں شاید ہی ایسا کوئی گھر نہیں ہوگا جس میں بچوں یا بڑوں کے لیے دوائی نہ ہو۔مگر دوائی کے حوالے سے ڈاکٹر بہت زیادہ احتیاط برتنے کی تاکید کرتے ہیں۔ شہریوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ دوائی کو بند رکھیں۔

خبردار: گھر میں استعمال ہونے والی چمچ سےدوائی مت پلائیں!

ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ گھر میں عام کھانے پینے کے استعمال کی جانے والی چمچ سے دوائی پینا خطرناک ہو سکتا ہے۔

خبردار ! دوائی کی گولی کو دوحصوں میں تقسیم نہ کریں

جرمنی کے ایک طبی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوائی کے لیے تیار کی گئی گولیوں کو دوحصوں میں تقسیم کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے دوائی کا اثر کم ہو سکتا ہے۔