چهارشنبه 30/آوریل/2025

دارالخلافہ

القدس میں امریکی قونصل جنرل کا سفارت خانے میں ادغام!

امریکی کی موجودہ حکومت اور صدرڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد اسلام کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو غاصب صہیونیوں کے حوالے کرنے کے یکے بعد دیگر کئی خطرناک اقدامات کیے گئے۔ ایک طرف امریکی حکومت کا یہ دعویٰ کہ وہ فلسطینیوں کو ان کےحقوق دلانے کی کوشش کررہی ہے اور دوسری طرف امریکا کی فاشٹ حکومت نے فلسطینیوں کو مسلسل دھوکے میں رکھنے کے ساتھ ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی مجرمانہ کوشش کی گئی۔

’ٹرمپ مئی میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کریں گے‘

اسرائیل کے ایک کثیر الاشاعت عبرانی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ مئی کے آخرمیں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا خصوصی دورہ کریں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ غیر منقسم بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کےبعد امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے القدس منتقلی کا حکم جاری کریں گے۔

’ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی القدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنائیں گے‘

عالمی سلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی بستیوں کے قیام کے خلاف منظور کی گئی قرارداد 2334 کے رد عمل میں امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔