
ستمبر: قابض صہیونی فوج نے فلسطینیوں کے14 مکانات مسمار کیے
جمعرات-4-اکتوبر-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق ستمبر 2018ء کے دوران قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ جاری رہا۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق ستمبر 2018ء کے دوران قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ جاری رہا۔
جمعرات-4-اکتوبر-2018
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل'نے مشرقی بیت المقدس کے نواحی علاقے 'الخان الاحمر' کے مسمار کیے جانے اور سیکڑوں فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے کے اقدام کوجنگی جرم قرار دیا ہے۔
ہفتہ-22-ستمبر-2018
یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نکلس سلکیوٹز نے فلسطینیوں شہریوں کی جبری بے دخلی اور مکانات کی مسماری کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے الخان الاحمر کی مسماری اور اس میں بسنے والےفلسطینیوں کو جبرا بے دخل کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
جمعہ-21-ستمبر-2018
یورپ کےایک پارلیمانی وفد نے مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے اسرائیلی اعلان کی مذمت کی ہے۔ وفد کا کہنا ہے کہ مکانات کی مسماری جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔
پیر-17-ستمبر-2018
فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن اور دانشور نے بیت المقدس میں ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے خلاف آواز اٹھانے پراسرائیلی جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے جیل سے رہائی سے انکار اور مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار-16-ستمبر-2018
فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن اور دانشور نے بیت المقدس میں ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے خلاف آواز اٹھانے پراسرائیلی جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
جمعہ-14-ستمبر-2018
اسرائیل کی سول ایڈمنسٹریشن اور فوج نے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران مقبوضہ بیت المقدس ’الخان الاحمر‘ کے قریب فلسطینی شہریوں کے قائم کردہ پانچ عارضی مکان مسمار کر دیے۔
بدھ-12-ستمبر-2018
یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی قصبے’الخان الاحمر‘ میں فلسطینی عرب شہریوں کے گھروں کی مسماری اور ان کی جبری ھجرت سے باز رہے۔
منگل-11-ستمبر-2018
فلسطین کی قومی، سماجی اور مذہبی تنظیموں نے بیت المقدس کے نواحی علاقے ’الخان الاحمر‘ کی غاصب اسرائیل کے ہاتھوں مسماری روکنے کے لیے’نفیر عام‘ کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ-7-ستمبر-2018
اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ نے اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے میں واقع ’الخان الاحمر‘ قصبے کی مسماری کی اجازت دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مجرمانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔