جمعه 15/نوامبر/2024

جوہری پروگرام

اصفہان میں ایرانی تنصیب پرحملے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے:امریکی حکام

کل اتوار کو امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کی ویب سائٹ پر امریکی حکام کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ایران کے وسطی شہر اصفہان ​میں ایک فوجی تنصیب پر ڈرون حملہ اسرائیل نے کیا تھا۔

اسرائیل کے جوہری پروگرام پر امریکا سے منافقت ترک کرنے کا مطالبہ

امریکی اخبار’نیو یارک ٹائمز‘ کی طرف سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا نے سابق امریکی صدر رچرڈ نکسن اور اسرائیلی وزیر اعظم گولڈا میر کے درمیان معاہدے کی وجہ سے کئی دہائیوں تک اسرائیلی ایٹمی پروگرام پر پردہ ڈالے رکھا کہ کسی بھی ملک نے اعلان نہیں کیا کہ قابض ریاست ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہے۔ اخبار نے لکھا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو بین الاقوامی کنٹرول کے تابع کرنے کے لیے قابض ریاست پر دباؤ نہ ڈالنے کا عزم پرقائم ہے مگر اب وقت آگیا ہے کہ امریکا اسرائیل کے جوہری پروگرام کی پردہ پوشی سے باز آئے۔

اسرائیلی وزیر کی ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی دھمکی

اسرائیل کے وزیر برائے آباد کاری زازی ہینگبی نے بدھ کے روز دھمکی دی ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرسکتا ہے۔

‘ایران نے افزودہ شدہ یورینیم کی مقدار 300 کلو گرام سے بڑھادی’

اسلامی جمہوریہ ایران نے افزودہ یورینیئم کے ذخائر میں اضافہ کرنے کا دعویٰ‌ کیا ہے۔ ایران کی 'فارس' نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران اپنے منصوبے کے مطابق افزودہ یورینیئم کے ذخائر 300 کلو گرام سے زائد کر چکا ہے