فلسطینی شہری کا اسرائیلی زندانوں میں قید کا 16 واں سال شروع
منگل-4-دسمبر-2018
اسرائیلی زندانوں میں قید ایک فلسطینی شہری کی مسلسل حراست کے 15 سال مکمل ہونے کے بعد اب اسیری کا 16 واں سال شروع ہوگیا ہے۔
منگل-4-دسمبر-2018
اسرائیلی زندانوں میں قید ایک فلسطینی شہری کی مسلسل حراست کے 15 سال مکمل ہونے کے بعد اب اسیری کا 16 واں سال شروع ہوگیا ہے۔
ہفتہ-3-نومبر-2018
انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم نے مرکز برائے انسداد بارودی سرنگ کے اشتراک سے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں یعبد کے مقام پر اسرائیل کی بچھائی گئی سرنگوں کی تلفی کی مہم شروع کی ہے۔
بدھ-31-اکتوبر-2018
اسرائیلی حکام نے سرکردہ فلسطینی رہ نما یعقوب الکیلانی کو جیل سے رہا کردیا۔ الکیلانی کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے اور وہ 2011ء میں وفائے احرار معاہدے کے تحت رہا کئے گئے تھے مگر اسرائیلی حکام نے 2014ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔
جمعرات-27-ستمبر-2018
قابض صہیونی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں یعبد کے مقام پر واقع ایک اسکول پر حملہ کردیا جس کےنتیجے میں اسکول میں زیرتعلیم متعدد طلباء زخمی ہوگئے۔
بدھ-29-اگست-2018
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 8 فلسطینیوں ک حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کر دیا ہے۔
منگل-28-اگست-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں یعبد کے مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے فلسطینی میاں بیوی جاں بحق ہوگئے۔ مقتولین کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دیر سامت کے علاقے سے بتایا جاتا ہے۔
منگل-21-اگست-2018
فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ایک چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں میں منشیات کی لعنت عام کرنےکی ایک نئی سازش پرعمل پیرا ہے۔
ہفتہ-18-اگست-2018
اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں جنگی مشقوں کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کو زدو کوب کیا۔
جمعرات-2-اگست-2018
اسرائیلی زندانوں میں قید ایک فلسطینی شہری کو 15 سال کے بعد رہا کیا ہے۔ جیل سے پندرہ سال بعد رہا ہونے والے فلسطینی محمود خلیلیہ کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جبع قصبے سے ہے۔
پیر-23-جولائی-2018
ارض فلسطین کو تاریخی اعتبار سے سرزمین صوفیاء بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں پر کئی بزرگان دین نے دین اسلامی کی اشاعت کے لیے اپنے مرکز قائم کیے اور اسلام کے صوفی سلسلوں کو آگے بڑھایا۔