جمعه 15/نوامبر/2024

جنگی جرائم

امریکی مدد سےجاری نسل کشی میں 26700 سے زائد فلسطینی شہید، لاپتہ

کل بدھ کو غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے "اسرائیلی" قابض فوج ​کے ساتھ ساتھ عالمی برادری اور ریاستہائے متحدہ امریکا کو قابض فوج کی طرف سے چھیڑی جانے والی نسل کشی کی جنگ کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔ فلسطین کےمحکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک غزہ میں 26700 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیںجو شہید ہوگئے یا لاپتا ہیں۔ ان کی لاشیں ملبے تلے دب چکی ہیں اور مسلسل بمباری کی وجہ سے انہیں نکالنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

’غزہ:ایک ایک گھرمیں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام، لرزہ خیز واقعات

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسے اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی میں دراندازی کے علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران عام شہریوں کے خلاف سرعام قتل عام کے واقعات کے بارے میں چونکا دینے والی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی ریاست کےہاتھوں ہولوکاسٹ کے اڑھائی ماہ مکمل

آج بدھ کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور جارحیت کا75واں دن ہے۔ اس طرح آج غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو اڑھائی ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔

غزہ: العودہ ہسپتال فوجی چھاؤنی میں تبدیل، سیکڑوں افراد کا جبری اغواء

اڑھائی ماہ پیشتر غزہ میں اسرائیلی فوج اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان چھڑنے والی خوفناک جنگ آج منگل کو بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں ہر طرف بمباری کررہی ہے جس میں مزید دسیوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔

قابض فوج نے چند گھنٹوں میں غزہ میں 17 بار ہولناک قتل عام کیے

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں 17 ہولناک قتل عام کیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض فوج شمالی غزہ میں صحت کی خدمات کو ختم کرنے، ہسپتالوں کو تباہ کرنے اور انہیں خدمات سے محروم کرنے کے بعد وہاں پر قتل عام اور نسل کشی کر رہی ہے۔

غزہ کی 71 فیصد آبادی شدید بھوک کا شکار ہے:انسانی حقوق گروپ

انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپ ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری ‘ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کی گئی ایک تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جنگ زدہ علاقے کی 71 فیصد سے زیادہ آبادی اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی بھوک کی سزا کا شکار ہیں اور بھوک کی وجہ سے مررہے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بربریت میں شہداء کی تعداد 19453 ہوگئی،52ہزار زخمی

غزہ کی پٹی میں جارحیت کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر الشفاء ہسپتال پر بمباری کی گئی ہے۔ آج پیر کے روز اسرائیلی طیاروں کی خصوصی سرجیکل عمارت پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

جنگ روکنے کی شرط پر قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہیں:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ حماس مصر اور قطر کی جانب سے جنگ کو روکنے کے لیے پیش کئے گئے کسی بھی نوعیت کے اقدام کے لیے تیار ہے۔

’اسرائیل غزہ میں بھوک کو جنگ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے‘

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت مقبوضہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کی بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جو کہ ایک ’جنگی جرم‘ ہے۔

بزرگ فلسطینی خاتون کی آہوں کے ساتھ مردہ عالمی ضمیر پر دستک

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سے حماس کو ختم کرنے کے نعرے سے مسلط کی گئی خوفناک جارحیت پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی جنگ روکنے میں ناکام ہے۔ دوسری طرف غزہ کے جنگ اور محاصرے سے تباہ حال فلسطینی بچے، بزرگ، خواتین اور نہتے شہریوں کی مصیبتوں میں ہرآنے والے دن میں اضافہ ہو رہا ہے۔