جمعه 15/نوامبر/2024

جسد خاکی

شہید فلسطینی نوجوان ایک سال کے بعد سپرد خاک

اسرائیلی فوج کے قبضے میں قریباً ایک سال تک رہنے والے شہید فلسطینی نوجوان کے جسد خاکی کو گذشتہ روز سپرد خاک کیا گیا۔

’زخمی فلسطینیوں کو دوران حراست تشدد کر کے شہید کیا جاتا ہے‘

فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کے ورثاء نے شہداء کے نام نہاد پوسٹ مارٹم کے دوران ان کے جسد خاکی چیر پھاڑ کرنے پر سخت احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں شبہ ہے اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو زخمی حالت میں پکڑنے کے بعد اذیتیں دے کر شہید کرتی اور اس کے بعد ان کی نعشوں کے مثلے بنائے جاتے اور جسمانی اعضاء کاٹ کر انہیں چوری کر لیا جاتا ہے۔

اسرائیلی فوج کا نیا ڈرامہ، شہداء کی دوسرے شہروں میں تدفین کا فیصلہ

اسرائیلی فوج جہاں ایک طرف نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی کو کئی کئی ماہ تک اپنے قبضے میں رکھنے کی ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے وہیں اب نیا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے جس کے تحت شہداء کو ان کے آبائی شہروں اور قصبات کے بجائے دوسرے شہروں میں دفن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شہید کی کرامات ۔۔۔۔ دو ماہ بعد بھی فلسطینی شہید کے جسد سے خون جاری

اس میں دو رائے نہیں کہ شہداء زندہ ہوتے ہیں کیونکہ شہداء کویہ سند خود خدائے بزرگ وبرتر نے دے رکھی ہے مگر دنیا سے پردہ کرنے کے بعد بھی کچھ شہداء رہتی دنیا تک اپنی کرامات دکھاتے ہیں۔ انہی میں ایک 16 سالہ فلسطینی شہید بھی شامل ہیں جن کی شہادت کے دو ماہ گذر جانے کے بعد بھی جسم سے خون کے فوارے پھوٹتے رہے۔ شہید کو جب فلسطین کے قومی پرچم اور فلسطینی کوفیہ میں کفن دیا گیا تو کچھ ہی دیر میں اس کا کفن خون سے رنگین ہو گیا تھا۔ جب اسے لحد میں اتارا جا رہا تھا تو کندھا دینے اور قبر میں اتارنے والوں کے ہاتھ بھی شہید کے خون سے تر ہو گئے تھے۔

اسرائیل کا فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ

اسرائیلی حکومت نے فوج کی دہشت گردی کےنتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کے قبضےمیں رکھے گئے جسد خاکی ان کے ورثاء کےحوالے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دو فلسطینی شہداء سات ماہ بعد سپرد خاک

اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں سات ماہ قبل شہید ہونے والے دو فلسطینی شہریوں 15 سالہ حسن مناصرہ اور 33 سالہ علاء ابو جمل کو ان کے ورثاء کے حوالے کئے جانے کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔

اسرائیلی فوج : فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ورثاء کو دینے کا مشروط فیصلہ

قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو فسطینی بھائیوں 24 سالہ مرام طہ اور 16 سالہ ابراہیم طہ کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے اس شرط پر حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے کہ شہداء کو راتوں رات سپرد خاک کیا جائے گا، تاہم ورثاء نے صہیونی فوج کی شرائط مسترد کر دی ہیں۔

اسرائیلی دہشت گردی میں شہید دو نوجوان دو ماہ بعد سپرد خاک

دو ماہ قبل اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید کیے گئے فلسطینی نوجوانوں بشار مصالحہ اور عبدالرحمان رداد کو ان کے آبائی شہروں قلقیلیہ اور سلفیت میں کل ہفتے کے روز سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ دونوں شہداء کے جسد خاکی جمعہ کے روز 20 مئی کو دو ماہ بعد ان کے لواحقین کے حوالے کیے گئے تھے۔