
غزہ میں 123 اسکولوں کی تعمیر کی فوری ضرورت
جمعرات-6-دسمبر-2018
فلسطینی وزیر تعلیم صبری صیدم منے کہا ہے کہ محصور علاقے غزہ کی پٹی میں ہزاروں بچے اسکول کی عمارت سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر 123 اسکولوں کی تعمیر کی ضرورت ہے۔
جمعرات-6-دسمبر-2018
فلسطینی وزیر تعلیم صبری صیدم منے کہا ہے کہ محصور علاقے غزہ کی پٹی میں ہزاروں بچے اسکول کی عمارت سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر 123 اسکولوں کی تعمیر کی ضرورت ہے۔
ہفتہ-20-اکتوبر-2018
جرمنی کی حکومت نے فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ میں گھروں سے محروم شہریوں کےلیے مکانات کی تعمیر کی مد میں 80 لاکھ یورو کی اضافی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ-17-اکتوبر-2018
فلسطینی ہائوسنگ کے وزیر ڈاکٹر مفید الحساینہ کا کہنا ہے کہ بردار خلیجی ملک کویت کی طرف سے غزہ میں تعمیر نو اور جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر کے لیے 25 لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اتوار-9-ستمبر-2018
فلسطینی رکن پارلیمنٹ اورغزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے قائم کردہ قومی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے غزہ کی پٹی میں سنہ 2014ء کی جنگ میں تباہ ہونے والے مکانات کی فوری تعمیر کے لیے فنڈز جاری کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ ناکہ بندی غزہ میں دو ہزار مکانات کی تعمیر میں رکاوٹ ہے۔
بدھ-30-اگست-2017
فلسطینی وزارت ہاؤسنگ وبہبود عامہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کے دوران دو ماہ تک غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے 75 فی صد مکانات کی تعمیر نو مکمل کرلی گئی ہے۔ جب کہ اگلے چھ ماہ کے دوران مزید گھروں کی تعمیر بھی مکمل کرلی جائے گی۔
جمعہ-29-جولائی-2016
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ قطری کمیٹی کے چیئرمین محمد العمادی اچانک خصوصی دورے پر غزہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے دوحہ کے تعاون سے جاری تعمیراتی منصوبوں کا جائزی لیا اور مقامی فلسطینی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔
بدھ-6-جولائی-2016
اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم انروا کا کہنا ہے کہ غزہ کے 6303 خاندانوں کو اپنے گھروں کی تعمیر نو کے لئے امدادی رقم موصول نہیں ہوئی ہے۔ انروا کے مطابق تعمیر کی نو کا مکمل تخمینہ 283.6 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
جمعرات-16-جون-2016
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جولائی 2014ء کو مسلط کی گئی جنگ کو اب دو سال ہونے کو ہیں۔ ان دو برسوں میں صہیونی جارحیت کے نتیجے میں متاثرہ شہریوں کی بحالی کے لیے کھوکھلے وعدوں کے سوا کچھ نہیں کیا گیا۔ ستم یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بھی غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کوسیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔