چهارشنبه 30/آوریل/2025

تعلیمی نصاب

القدس کے عوام کو اپنے تعلیمی نصاب کا انتخاب کرنے کا حق ہے:صبری

مقبوضہ بیت المقدس میں سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ اور مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں طلباء کے والدین کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے نصاب کا انتخاب کریں جو ان کے عقیدے، مذہب، رسم و رواج اور روایات سے ہم آہنگ، بین الاقوامی قوانین اور آسمانی قوانین سے منظور شدہ ہو۔

اسرائیل کی القدس کے ابراہیمی کالج کے تعلیمی نصاب میں من مانی تبدیلی

قابض اسرائیلی قابض حکام نے بیت المقدس کے ابراہیمی کالج میں منظور کیے گئے فلسطینی نصاب سےمن مانی تبدیلیاں کرتے ہوئے کئی اہم اسباق ختم کرتے ہوئے ان جگہ صہیونی روایت اور بیانیے کے مطابق مضامین شامل کیے گئے ہیں۔

لائسنس کی منسوخی،القدس کے تعلیمی نظام پر صہیونی چھاپ کا ایک اور پہلو

قابض حکام کی جانب سے متعدد فلسطینی اسکولوں کے لائسنس منسوخ کرنے کے بعد القدس میں زبردستی اپنا نصاب مسلط کرنے کی کوششوں سے فلسطینیوں کے خوف میں اضافہ ہوا ہے۔اسرائیلی الزامات کی روشنی میں جولائی کے آخر میں بند کرنے کے فیصلے میں چھ اسکول شامل تھے، جن میں اسکول کی نصابی کتابوں میں قابض ریاست اور فوج کے خلاف اکسانے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

اسرائیل نے بیت المقدس میں چھ فلسطینی اسکولوں کے لائسنس منسوخ کر دیے

قابض اسرائیلی حکام نے بیت المقدس کے چھ فلسطینی اسکولوں کو یہ کہہ کر بند کرنے کا حکم دیا ہے کہ یہ اسکول اسرائیلی نصاب کی پیروی کے بجائےایسا نصاب پڑھاتے ہیں جس میں اسرائیل کے خلاف نفرت پر اکسایا جاتا ہے۔

فلسطینی نصاب تعلیم پر اثر انداز ہونے کی بھونڈی امریکی کوشش!

امریکی اسٹیٹ کنٹرولر لوئیس ڈوڈارون نے فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام اسکولوں کے لیے تیار کردہ درسی نصاب پر غور کرنے اور اس میں تبدیلی پر اثر انداز ہونے کی کوششیں شروع کی ہیں۔

نصاب تعلیم میں تبدیلی، فلسطین پر ثقافتی یلغار کی سازش

مظلوم فلسطینی قوم کی امداد کی آڑ میں غیرملکی قوتیں نئی فلسطینی نسل کے دماغ اور ان کے افکارو خیالات کو فتح کرکے تحریک آزادی فلسطین کی تابناک تاریخ، صدیوں پر پھیلی تاریخ، تہذیب و تمدن کو مسخ کرنے کی سوچی سمجھی سازشیں کررہی ہیں۔ انہی بھیانک سازشوں میں ایک نصاب تعلیم میں تبدیلی کے ذریعے نئی فلسطینی نسل کو اپنی تہذیب، روایات، تاریخ اور ماضی سے بے بہری بنانے کی عالی سازش بھی شامل ہے۔