شنبه 16/نوامبر/2024

تعلیمی ادارے

لائسنس کی منسوخی،القدس کے تعلیمی نظام پر صہیونی چھاپ کا ایک اور پہلو

قابض حکام کی جانب سے متعدد فلسطینی اسکولوں کے لائسنس منسوخ کرنے کے بعد القدس میں زبردستی اپنا نصاب مسلط کرنے کی کوششوں سے فلسطینیوں کے خوف میں اضافہ ہوا ہے۔اسرائیلی الزامات کی روشنی میں جولائی کے آخر میں بند کرنے کے فیصلے میں چھ اسکول شامل تھے، جن میں اسکول کی نصابی کتابوں میں قابض ریاست اور فوج کے خلاف اکسانے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

اسرائیل میں کرونا کے باعث 1368 بڑے تعلیمی ادارے اور 1021 اسکول بند

اسرائیلی وزارت تعلیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران تعلیمی اداروں کے عملے میں‌کرونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد 1368 بڑے تعلیمی ادارے اور 1021 چھوٹے بچوں کے اسکول بند کردیے گئے۔

بیت المقدس میں فلسطینی اداروں کی بندش کے پس پردہ مذموم مقاصد

قابض صہیونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی، عرب اور فلسطینی شناخت مٹانے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ حال ہی میں صہیونی ریاست نے بیت المقدس میں قائم کئی فلسطینی تعلیمی اور ابلاغی اداروں کو بند کردیا۔ فی الحال یہ بندش چھ ماہ کے لیے ہے مگر اس گھنائونی اقدام کے پس پردہ اصل مقصد بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں کو آگے بڑھانا اور شہر کے اسلامی ، عرب اور فلسطینی تشخص کو مٹانا ہے۔