چهارشنبه 30/آوریل/2025

تشدد

جون: عباس ملیشیا کے ہاتھوں تشدد کے 273 واقعات، 80 فلسطینی گرفتار

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں مں قائم فلسطینی اتھارٹی کی زیرانتظام پولیس کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد ہتھکنڈوں کے استعمال کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جون میں عباس ملیشیا نے فلسطینی شہریوں پر 273 پرتشدد حملے کیے،80 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد زندانوں میں ڈالا گیا جب کہ 72 فلسطینیوں کی طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے۔

سُلگتے سگریٹ سے داغے جانےکے باعث فلسطینی قیدی کی حالت تشویشناک

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں پر وحشیانہ تشدد کے لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں اور بتایا ہے کہ وحشی اسرائیلی تفتیش کار فلسطینی قیدیوں کو سلگتے سگریٹ سے داغنے کے مکروہ حربے استعمال کر رہے ہیں۔

فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے 80 خطرناک حربوں کے استعمال کا انکشاف

فلسطین میں اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے ایک ادارے نے اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینی اسیران پر ڈھائے جانے والے مظالم کے لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں اور بتایا ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے فلسطینیوں کو انفرادی طور پر 80 نوعیت کے تشدد کے انتہائی خطرناک حربوں کا سامنا ہے۔

مسجداقصیٰ:نمازیوں پرتشدد صہیونی مذہبی اشتعال انگیزی ہے:عرب ارکان کنیسٹ

قبلہ اول میں موجود نمازیوں ، روزہ داروں اوراعتکاف بیٹھے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کے بہیمانہ تشدد کی فلسطین بھر میں مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘، اسلامی جہاد، فلسطینی محکمہ اوقاف، قبلہ اول کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری، فلسطینی سپریم علماء کونسل اور دیگر مذہبی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے قبلہ اول پر صہیونی یلغار کی مذمت کے بعد اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب ارکان کے اتحاد نے بھی قبلہ اول پر یہودی پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے۔

قبلہ اول میں نمازیوں پر تشدد پوری فلسطینی قوم پر حملہ ہے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور مسجد میں موجود نمازیوں اور معتکفین پر وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور نمازیوں پر تشدد کو فلسطینی قوم اور تمام مقدسات پر حملہ قرار دیا ہے۔

نمازیوں پر تشدد اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی ہے:عکرمہ صبری

قبلہ اول کے امام اور ممتازعالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے گذشتہ روز مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور معتکفین پر اسرائیلی فوج کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے نمازیوں اور معتکفین پر تشدد کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے تمام ریاستی ادارے منظم دہشت گردی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی زیرحراست تمام فلسطینیوں پر المناک تشدد کا انکشاف

فلسطین کے محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو بلاتفریق المناک تشدد اور اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

’زخمی فلسطینیوں کو دوران حراست تشدد کر کے شہید کیا جاتا ہے‘

فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کے ورثاء نے شہداء کے نام نہاد پوسٹ مارٹم کے دوران ان کے جسد خاکی چیر پھاڑ کرنے پر سخت احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں شبہ ہے اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو زخمی حالت میں پکڑنے کے بعد اذیتیں دے کر شہید کرتی اور اس کے بعد ان کی نعشوں کے مثلے بنائے جاتے اور جسمانی اعضاء کاٹ کر انہیں چوری کر لیا جاتا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے عقوبت خانے میں سیاسی کارکن پرہولناک تشدد، حالت نازک

فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام ایک حراستی مرکز میں پابند سلاسل سیاسی کارکن اور شہید فلسطینی کے صاحبزادے پر عباس ملیشیا کے جلادوں نے وحشیانہ تشدد کیا ہے، جس کے نتیجے میں اسیر کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے اور اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنا پڑا ہے۔ ادھر الخلیل شہر میں قائم فلسطینی اتھارٹی کی جیل کے باہر سیکڑوں فلسطینیوں نے اسیران پر وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔