ترکی سے بھیجا امدادی سامان آج غرب اردن سے غزہ روانہ
اتوار-10-جولائی-2016
ترکی کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے لیے بھیجا گیا امدادی سامان آج اتوار سے غرب اردن کے راستے غزہ میں داخل کیا جا رہا ہے۔
اتوار-10-جولائی-2016
ترکی کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے لیے بھیجا گیا امدادی سامان آج اتوار سے غرب اردن کے راستے غزہ میں داخل کیا جا رہا ہے۔
منگل-5-جولائی-2016
ترکی کی جانب سے غزہ کے لئے بھیجی جانے والے امداد اسرائیل کی اشدود پورٹ پر پہنچنے کے چوبیس گھنٹوں کے بعد غزہ پہنچ گئی ہے۔ ترک اور فلسطینی حکام نے 10 ٹرکوں پر لدا ہوا سامان غزہ کی کراسنگ پر وصول کیا۔
اتوار-3-جولائی-2016
ترکی میں پچھلے ہفتے استنبول شہر کے بین الاقوامی ’’اتا ترک‘‘ ہوائی اڈے پر دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے والا ایک چار سالہ فلسطینی بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جس کے بعد ان دھماکوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔
اتوار-3-جولائی-2016
ترکی کی حکومت کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ طے پائے سفارتی معاہدے کے تحت محصور فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے لیے امدادی آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ترکی کی جانب سے 11 ہزار ٹن خوراک پر مشتمل بحری امدادی قافلہ ترکی کے جنوبی ساحلی شہر مرسین سے اسرائیل کی اشدود بندرگاہ کی جانب روانہ ہوا ہے جوچند ایام میں غزہ کی پٹی پہنچا دیا جائے گا۔
اتوار-3-جولائی-2016
ماہ صیام کے آخری عشرے کے دوران دنیا بھر کی مساجد میں اہل ایمان پوری مذہبی عقیدت کے ساتھ عشرہ اعتکاف مناتے ہیں۔ دنیا بھر کی مساجد کی طرح ترکی کی تاریخی مساجد بھی معتکفین سے کچھا کھچ بھری ہوئی ہیں۔
جمعرات-30-جون-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ترکی کے صدر مقام استنبول میں دو روز قبل ہونے والے خود کش حملوں اور دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ استنبول دھماکے ترکی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی گھناؤنی سازش ہیں۔
بدھ-29-جون-2016
ترکی نے فلسطین کے بارے میں اپنی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی بحالی کو فلسطین بارے پالیسی میں تبدیلی پر محمول نہ سمجھا جائے۔ انقرہ کی فلسطین پالیسی تبدیل ہوئی ہے اور نہ ہی آئندہ ایسا ہوسکتا ہے۔
منگل-28-جون-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ترکی کی جانب سے محصورین غزہ کی مشکلات کم کرنے میں مدد دینے، فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کی حمایت کرنے اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے پر ترک حکومت بالخصوص صدر رجب طیب ایردوآن کی مساعی کو شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔
منگل-28-جون-2016
ترکی اور اسرائیل کے درمیان پانچ سال تک معطل رہنے کے بعد سفارتی تعلقات باضابطہ طورپر بحال ہو گئے ہیں۔ دونوں ملک جلد ہی اپنے اپنے سفیر اور دیگر سفارتی عملہ ایک دوسرے کے ہاں روانہ کر دیں گے۔
منگل-28-جون-2016
دنوں اسرائیل اور ترکی کے ذرائع ابلاغ میں تل ابیب اور انقرہ کے درمیان پانچ سال سے تعطل کا شکار سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے دونوں ملکوں کےدرمیان ایک معاہدے کی خبریں کافی گرم ہیں۔