جمعه 15/نوامبر/2024

تحریک انتفاضہ الاقصی

اسرائیلی فوج نے سال 2000ء کے بعد ایک لاکھ 35 ہزارفلسطینی گرفتارکیے

سابق فلسطینی قیدیوں کے امور کے کمیشن نے 28 ستمبر 2000ء کو انتفاضہ الاقصیٰ (دوسری فلسطینی انتفاضہ) کے شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی قابض ریاست کے ذریعے حراست میں لیے جانے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 35ہزار ہوگیا۔

بیس سال قبل اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی دم توڑ گیا

20 سال قبل الاقصی انتفاضہ کے دوران اسرائیلی قابض فوج کی گولیوں سے زخمی ہونے کے نتیجے میں رام اللہ سے تعلق رکھنے والا ایک فلسطینی گذشتہ رات دم توڑ گیا۔

پہلی انتفاضہ کے 35 سال،قابض دشمن کے خلاف فلسطینی قوم کا یوم انتقام

فلسطین میں پہلی تحریک انتفاضہ کی چنگاری جسے بعد میں "انتفاضہ الحجارہ" کہا گیا 9 دسمبر 1987 کو اس وقت بھڑک اٹھی جب ایک اسرائیلی ٹرک نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے جبالیہ کیمپ میں فلسطینی مزدوروں کو لے جانے والی ایک کار کو جان بوجھ کرروند ڈالا۔ اس دہشت گردانہ واقعے میں چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

’الدرہ کو اسرائیلی فوجی نے ٹانگ میں گولی ماری، پھر کمر چھلنی کر دی‘

آج فلسطینی بچے محمد الدرہ کی شہادت کی 22 ویں برسی منائی جا رہی ہے، جو فلسطینی تحریک جہاد [انتفاضہ]کی چلتی پھرتی نشانی تھے۔الدرہ کی تصویر ایک ایسے منظرنامے میں پھیلی جسے دنیا فراموش نہیں کرسکے گی۔ اس تصویر نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا اور اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی پوری دنیا میں ایک مثال بن گئی۔

سال2000ء کے بعد سوا لاکھ فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں قید کیے گئے

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2000ء میں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ الاقصیٰ کے بعد قابض صہیونی ریاست کی افواج نے ایک لاکھ 30 ہزار فلسطینیوں کو جیلوں میں قید کیا۔ ان میں 2364 خواتین اور 18500 نابالغ بچے شامل ہیں۔