اسرائیلی فورسز نے ایک بچے سمیت 19 فلسطینی اغوا کر لیے
بدھ-18-جنوری-2023
قابض اسرائیلی فوج نے نے مغربی کنارے میں گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 19 فلسطینی شہریوں اور ایک بچے کو اغوا کر لیا ہے۔
بدھ-18-جنوری-2023
قابض اسرائیلی فوج نے نے مغربی کنارے میں گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 19 فلسطینی شہریوں اور ایک بچے کو اغوا کر لیا ہے۔
بدھ-10-جولائی-2019
فلسطین میں اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ چھ ماہ کےدوران قابض صہیونی فوج نے غزہ کے علاقے میں ریاستی دہشت گردی میں 16 فلسطینی بچوں کو شہید کردیا۔
جمعہ-21-ستمبر-2018
امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چھوٹی عمر میں دین اور روحانیت سے لگاؤ کے نتیجے میں بڑی عمر میں لوگ زیادہ خوش رہتے، صحت اور لمبی عمر پاتے ہیں۔
جمعرات-20-ستمبر-2018
منگل کے روز اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں 63 لاکھ بچے لقمہ اجل بنے۔ ان کی عمریں 15 سال سے کم تھیں۔
جمعہ-14-ستمبر-2018
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک بین الاقوامی ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جنگ زدہ ملکوں میں نصف ملین سے زاید بچے قحط سے لقمہ اجل بم سکتے ہیں۔
بدھ-31-جنوری-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی مسجد الابراہیمی شریف کے قریب ایک یہودی شرپسند نے پانچ سالہ فلسطینی بچی کار تلے روند ڈالا جس کے نتیجے میں بچہ شدید زخمی ہوگیا۔
پیر-29-جنوری-2018
فلسطینی وزارت اطلاعات کی جانب سے کاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی بچی شہید اور 52 بچوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کردیا گیا۔
ہفتہ-30-دسمبر-2017
قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں ایک معذور فلسطینی بچی کو اسپتال پہنچنے سے روک دیا گیا جس کے نتیجے میں بروقت طبی امداد نہ ملنے کے بعد بچی راستے ہی میں دم توڑ گیا۔
پیر-6-نومبر-2017
فلسطینی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گنجان آباد علاقے میں شرح پیدائش میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اکتوبر 2017ء کے اعدادو شمار کے مطابق 5 ہزار 58 نئے بچوں نے جنم لیا۔
پیر-16-اکتوبر-2017
برطانیہ میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ چالیس سال میں بچوں میں موٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔