پنج شنبه 01/می/2025

بچوں کی گرفتاری

بیت المقدس سے سنگ باری کے الزام میں فلسطینی بچہ گرفتار

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر سے اسرائیلی فوج نے ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی بچے کو حراست میں لیا ہے۔ اس پر یہودی فوجیوں پر سنگ باری کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

جرمانوں کی آڑ میں فلسطینی بچوں کو بلیک میل کرنے کی اسرائیلی پالیسی

فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے انہیں اذیتوں کا نشانہ بنانا ہی صہیونی ریاست کا دل پسند مشغلہ نہیں بلکہ بچوں کو بھاری جرمانوں کے چنگل میں پھنسانا بھی ایک مستقل پالیسی ہے۔ آئے روز فلسطینی بچوں کو انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس صہیونی حکام فلسطینی بچوں سے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے الزامات کے تحت 30 لاکھ شیکل قریبا 8 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی جرمانے کیے گئے۔

اسرائیلی زندانوں میں فلسطینی بچوں کو بھوکا پیاسا رکھا جاتا ہے

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2016ء کے دوران صہیونی فوج نے وسیع پیمانے پر فلسطینی شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا۔ اس دوران قابض فورسز نے 11 سے 17 سال کی عمر کے 1250 فلسطینی بچوں کو حراست میں لے کر جیلوں میں ڈالا گیا۔

اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن، غرب اردن سے9 فلسطینی بچے گرفتار

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران قابض صہیونی فوج نے نو فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے سال 2016ء میں اب تک 1000 بچے حراست میں لے لئے

انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ایک گروپ نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 2016ء کے آغاز سے اب تک 11 سے 18 سال کے 1000 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا ہے۔

اسرائیلی عدالت سے فلسطینی نوجوان کو 14 سال قید کی سزا

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی نوجوان کو 14 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی بچوں کو حراست میں لیے جانے کی ویڈیو جاری

اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’بتسلیم‘ نے ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں میں یرغمال 20 بچوں کو دکھایا گیا ہے۔ رات کے وقت پہروں اسرائیلی فوج کی حراست میں دکھائے بچوں کو اس وقت یرغمال بنایا گیا تھا جب الخلیل شہر میں یہودی فوجیوں پر سنگ باری کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔