
بیت المقدس سے سنگ باری کے الزام میں فلسطینی بچہ گرفتار
منگل-26-ستمبر-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر سے اسرائیلی فوج نے ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی بچے کو حراست میں لیا ہے۔ اس پر یہودی فوجیوں پر سنگ باری کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
منگل-26-ستمبر-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر سے اسرائیلی فوج نے ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی بچے کو حراست میں لیا ہے۔ اس پر یہودی فوجیوں پر سنگ باری کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
منگل-10-جنوری-2017
فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے انہیں اذیتوں کا نشانہ بنانا ہی صہیونی ریاست کا دل پسند مشغلہ نہیں بلکہ بچوں کو بھاری جرمانوں کے چنگل میں پھنسانا بھی ایک مستقل پالیسی ہے۔ آئے روز فلسطینی بچوں کو انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس صہیونی حکام فلسطینی بچوں سے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے الزامات کے تحت 30 لاکھ شیکل قریبا 8 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی جرمانے کیے گئے۔
ہفتہ-7-جنوری-2017
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2016ء کے دوران صہیونی فوج نے وسیع پیمانے پر فلسطینی شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا۔ اس دوران قابض فورسز نے 11 سے 17 سال کی عمر کے 1250 فلسطینی بچوں کو حراست میں لے کر جیلوں میں ڈالا گیا۔
منگل-11-اکتوبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران قابض صہیونی فوج نے نو فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
اتوار-25-ستمبر-2016
انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ایک گروپ نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 2016ء کے آغاز سے اب تک 11 سے 18 سال کے 1000 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا ہے۔
جمعہ-2-ستمبر-2016
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی نوجوان کو 14 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
ہفتہ-4-جون-2016
اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’بتسلیم‘ نے ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں میں یرغمال 20 بچوں کو دکھایا گیا ہے۔ رات کے وقت پہروں اسرائیلی فوج کی حراست میں دکھائے بچوں کو اس وقت یرغمال بنایا گیا تھا جب الخلیل شہر میں یہودی فوجیوں پر سنگ باری کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔