
فلسطینی صحافی بشریٰ الطویل 9 ماہ کی "انتظامی” قید کے بعد رہا
پیر-12-دسمبر-2022
کل اتوار کو قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی خاتون صحافی بشریٰ الطویل کو اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں 9 ماہ تک انتظامی حراست کے بعد رہا کردیا۔
پیر-12-دسمبر-2022
کل اتوار کو قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی خاتون صحافی بشریٰ الطویل کو اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں 9 ماہ تک انتظامی حراست کے بعد رہا کردیا۔
اتوار-10-اکتوبر-2021
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سینیر خاتون سماجی رہ نما اور صحافیہ بشریٰ الطویل کی اسرائیلی جیل سے رہائی پر مبارک باد پیش کی ہے۔
جمعرات-7-اکتوبر-2021
اسرائیلی جیل میں گذشتہ 11ماہ سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل فلسطینی خاتون قیدی بشریٰ الطویل کو رہا کردیا گیا۔28 سالہ بشریٰ کو قابض فوج نے گیارہ ماہ قبل حراست میں لینے کے بعد بغیر کسی الزام کےانتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔
جمعہ-20-نومبر-2020
قابض صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے چند روز قبل گرفتار کی گئی ایک سینیر خاتون صحافی بشریٰ طویل کو چار ماہ کی قابل تجدید انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔
ہفتہ-6-جون-2020
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی صحافیہ بشریٰ الطویل کی انتظامی قید میں 13 دن کمی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد انہیں 28 جولائی کو عید الفطر سے درو روز قبل رہا کیا جائے گا۔
جمعہ-13-دسمبر-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سینیر فلسطینی صحافیہ اور سماجی کارکن بشریٰ الطویل کی گرفتاری پرفلسطینی سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔