اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیلی جرائم کی مذمت کا خیر مقدم
اتوار-18-جون-2023
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سربراہ خارجہ امور باسم نعیم نے اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کا خیر مقدم کیا۔
اتوار-18-جون-2023
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سربراہ خارجہ امور باسم نعیم نے اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کا خیر مقدم کیا۔
اتوار-20-نومبر-2022
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے آزر بائیجان کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے فیصلے اور تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
جمعرات-15-ستمبر-2022
حماس کے سیاسی اور سفارتی شعبے کے سربراہ باسم نعیم نے یوکرین کے سفیر کی طرف سے حماس کو دہشت گرد قرار دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے' اسرائیلی قابض فوج ستر سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے اور انہیں بے گھر کر رہی ہے مگراس کے باوجود دہشت گردی کا الزام حماس اور فلسطینیوں پر لگادیا جاتا ہے۔ یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
جمعرات-12-ستمبر-2019
اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن باسم نعیم نے کہا ہے کہ حماس یورپی ممالک کی عدالتوں میں'جماعت' کو دہشت گردی کا لیبل ختم کرانے کی مہم جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس پر دہشت گردی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ حماس فلسطینی قوم کی آزادی کی آئینی جدو جہد کررہی ہے جسے ختم نہیں کیا جائے گا۔
ہفتہ-10-اگست-2019
اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' نے یہودی آباد کاروں کے عید الاضحٰی کے روز قبلہ اول پر مذہبی اور اشتعال انگیز دھاووں کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہودیوں نے عید کے دن قبلہ اول کی بے حرمتی کی کوشش کی تو صورت حال آتش فشاں بن کر پھٹ سکتی ہے۔
بدھ-27-جولائی-2016
بعض عرب ممالک کی جانب سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوششوں پر فلسطینی سیاسی ، سماجی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ فلسطین کے ممتاز دانشور اور بین الاقوامی تعلقات کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر باسم نعیم نے کہا ہے کہ عرب ممالک کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کے لیے جاری تگ و دو قابل مذمت ہے۔
جمعہ-20-مئی-2016
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت ’’یونیسکو‘‘ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کی عربی شناخت کی حمایت میں ایک ماہ قبل صادر ہونے والے فیصلے پر فرانسیسی صدر نے اسرائیل سے معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ یونیسکو کا القدس سے متعلق فیصلہ تبدیل نہیں کرا سکے ہیں۔