پنج شنبه 01/می/2025

انتقامی سیاست

تنخواہوں سے محروم فلسطینی ملازمین کا ‘یو این’ مندوب کو مکتوب

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں صدر محمود عباس کی انتقامی سیاست کے ستائے ملازمین نے اپنا دکھڑا اقوام متحدہ کے سامنے بیان کیا ہے۔

محصورین غزہ کے معاملہ پربات کرنے پر فلسطینی صحافی برطرف

فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی کے محصور عوام کے حقوق پر بات کرنے کی پاداش میں ’ایف ایم ریڈیو ’ [رایہ] سے منسلک صحافی کو ملازمت سے برطرف کردیا۔

فلسطینی عالم دین رہائی کے بعد بیت المقدس سے بے دخل

قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک سرکردہ عالم دین اور مساجد کے خطیب کو پانچ ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کے ساتھ بیت المقدس سے بے دخل کر دیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست، بچے عیدی سے بھی محروم

بچوں کی عید کی خوشی اس وقت تک ادھوری اور نامکمل ہوتی ہے جب تک وہ اپنے والدین اور دیگر اقارب سے ’عیدی‘ وصول نہ کریں، مگر اس بات فلسطینی اتھارٹی نے اپنی قوم کے خلاف انتقامی سیاست کا ایسا وار کیا ہے جس کے نتیجےکیا چھوٹے کیا بڑے سب عید کی خوشیوں سے محروم ہوگئے ہیں۔

محمود عباس کی انتقامی سیاست کےخلاف ملازمین کا احتجاجی تحریک کا اعلان

فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے غزہ کی پٹی کے علاقے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کمی اور دیگر مراعات ختم کرنے کے خلاف سرکاری ملازمین کا کل سوموار سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

محمود عباس کی انتقامی سیاست کا مل کر مقابلہ کریں گے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ جماعت غزہ کے عوام پر معاشی بحران مسلط کرنے اور دو ملین شہریوں کو مشکلات سے دوچار کرنے کسی اندرونی اور بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

بھوک ہڑتال اسیران سے وکلاء کی ملاقات پر پابندی عاید

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران سے ان کے وکلاء کو ملنے پر پابندی عاید کردی ہے۔

بیت المقدس میں حملہ، صہیونی حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں حال ہی میں ایک فلسطینی نوجوان کے مزاحمتی حملے میں چار صہیونی فوجیوں کے ہلاک اور 15 کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد قابض صہیونی حکومت انتقامی پالیسی پر اتر آئی ہے۔

رفح گذرگاہ کھولنے کے باوجود مصری حکومت انتقامی سیاست پر بدستور قائم

مصری حکام نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 49 مسافروں کو رفح گذرگاہ سے بیرون ملک سفر کی اجازت دینے سےانکار کر دیا، جس سے مصر کی انتقامی سیاست کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ ایک طرف مصری حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ کی پٹی کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے رفح کراسنگ کو کھول رہی ہے اور دوسری جانب درجنوں فلسطینیوں کو بغیر کسی وجہ کہ بیرون ملک جانے سے روکا جا رہا ہے۔