
فرانسیسی نژاد فلسطینی کی اسرائیلی قید میں چار ماہ کی توسیع
ہفتہ-3-مارچ-2018
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے زیرحراست فلسطینی نژاد فرانسیسی اور انسانی حقوق کارکن صلاح حسن الحموری کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی ہے۔
ہفتہ-3-مارچ-2018
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے زیرحراست فلسطینی نژاد فرانسیسی اور انسانی حقوق کارکن صلاح حسن الحموری کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی ہے۔
بدھ-21-فروری-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے گذشتہ روز 17 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں۔
بدھ-14-فروری-2018
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست نوجوان فلسطینی کارکن اور عاصم اشتیہ کو بغیر کسی جرم کے چار ماہ کے لیے قابل تجدید انتظامی قید کے تحت جیل میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔
جمعہ-9-فروری-2018
اسرائیل کی ایک مقامی عدالت نے زیرحراست ایک سماجی کارکن خالد جمال فراج کو چھ ماہ کے لیے قابل تجدید انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔
جمعرات-8-فروری-2018
اسرائیلی حکام نے زیرحراست سابق فلسطینی وزیر وصفی قبہا کو آٹھ ماہ کی انتظامی حراست کے بعد رہا کردیا۔
جمعرات-1-فروری-2018
قابض صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی شہری منتصر شدید کی انتظامی حراست میں مسلسل تیسری بار چھ ماہ کی تجدید کی ہے۔
بدھ-22-مارچ-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبہ شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی زندانوں میں بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
پیر-13-مارچ-2017
اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل فلسطینی شہری جمال ابو اللیل نے موجودہ انتظامی حراست کے بعد سزا کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی پر بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔
پیر-6-مارچ-2017
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فروری 2017ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی اسیران کے خلاف انتظامی حراست کے 88 نوٹس جاری کیے گئے۔ان میں بعض اسیران کی پہلے سے جاری سزاؤں میں تجدید کی گئی جب کہ کئی نئے اسیران بھی اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں۔
جمعہ-3-مارچ-2017
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی‘ نے فلسطینی صحافی محمد القیق کو اسرائیلی فوج کی طرف سے بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست کے تحت جیل میں ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ القیق کو بغیر کسے جرم کے قید کرنا سنگین جرم صہیونی ریاست کے اس جرم پر خاموشی اختیار کرنا انصاف کے علم بردار عالمی اداروں کی پیشانی پر بد نما داغ ہے۔