سات اکتوبر 2023ء کے بعد مغربی کنارے میں 11,700 فلسطینی گرفتار
جمعرات-14-نومبر-2024
سات اکتوبر 2023ء کے بعد مغربی کنارے میں 11,700 فلسطینی گرفتار
جمعرات-14-نومبر-2024
سات اکتوبر 2023ء کے بعد مغربی کنارے میں 11,700 فلسطینی گرفتار
جمعرات-31-اکتوبر-2024
فلسطینی اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے ادارے اسیران کمیشن اور کلب برائے اسیران نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا ہےکہ اس اکتوبر کے آغاز اب تک قابض اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 3398 ہو گئی ہے، جن میں 30 خواتین اور 90 بچے شامل ہیں۔
پیر-5-اگست-2024
سوموار کواسرائیلی قابض حکام اور نام نہاد عدالتوں نے قابض ریاست کی جیلوں میں قید 90 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے ہیں۔
جمعہ-10-نومبر-2023
انسانی حقوق کی عالمی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تشدد اور تذلیل کرنے والے اسرائیلی سلوک کے خوفناک واقعات کے بارے میں بتایا گیا ہے، من مانی گرفتاریوں کی رفتار میں اضافے اور تل ابیب کی انتظامی حراست میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پیر-31-جولائی-2023
انتظامی قیدی عمر صادق کمیل (عمر 50 سال) جن کا تعلق جنین گورنری کے قصبے قباطیہ سے ہے نے انتظامی حراست کے خلاف مسلسل 18ویں روز بھی کھلے عام بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعہ-16-جون-2023
اسرائیلی زندانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کےتحت پابند سلاسل ایک ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں نے اجتماعی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ-26-مئی-2023
قابض صہیونی فوجی عدالت نے قلقیلیہ شہر سے گرفتار کی گئی فلسطینی خاتون سماح بلال حجاوی کو اس کی گرفتاری کے چند دن بعد انتظامی حراست میں منتقل کر دیا۔ چند روز قبل اسرائیلی انٹیلی جنس نے حجاوی کو طلب کیا تھا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
منگل-14-مارچ-2023
کل پیرکے روزاسرائیلی قابض عدالت نے یروشلم کے قیدی احمد منصرہ کی صحت اور نفسیاتی حالت کی سنگینی کے باوجود اس کی قید تنہائی میں توسیع کا فیصلہ کیا۔
جمعرات-26-جنوری-2023
گذشتہ 9 سال میں اسرائیلی قابض حکام نے فلسطینی شہریوں کے خلاف 12000 سے زائد انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے ہیں۔
ہفتہ-21-جنوری-2023
قابض صہیونی حکام نے نابلس سےتعلق رکھنے والے قیدی اور سیاسی و سماجی کارکن عماد ریحان کی مسلسل دوسری مرتبہ انتظامی حراست میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی ہے۔