چیک اور رومانیا سے سفارت خانے القدس منتقل کرنے پر اسرائیلی زور
جمعہ-13-اپریل-2018
اسرائیل نے رومانیا اور جمہوریہ چیک پر زور دیا ہے کہ وہ تل ابیب میں قائم اپنے سفارت خانے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
جمعہ-13-اپریل-2018
اسرائیل نے رومانیا اور جمہوریہ چیک پر زور دیا ہے کہ وہ تل ابیب میں قائم اپنے سفارت خانے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
جمعہ-23-مارچ-2018
اسرائیلی حکومت نے امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی میں تیزی لانے کے لیے سفارت خانے کے لیے لائسنس کی شرط ختم کردی ہے۔
پیر-19-مارچ-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظررکھنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھ دسمبر 2017ء کو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے امریکی اعلان کے بعد اب تک 40 فلسطینیوں کو اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں شہید کردیا گیا ہے۔
ہفتہ-3-مارچ-2018
ایک ایسے وقت میں جب کہ صہیونی ریاست کے ویژن پرعمل درآمد کرتے ہوئے امریکا فلسطین میں اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنے کی سازش کررہا ہے۔
جمعہ-2-مارچ-2018
ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کے حوالے سے ترک موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
پیر-26-فروری-2018
مفتی اعظم فلسطین اور دیار مقدسہ الشیخ محمد حسین نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کی سالگرہ پر امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے عزائم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پیر-26-فروری-2018
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیےجانے کےبعد اب تل ابیب میں موجود امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ حال ہی میں امریکی انتظامیہ کے دو سینیر عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کااقدام رواں سال مئی میں فلسطین میں اسرائیلی ریاست کےقیام کی سالگرہ پر کیاجائے گا۔
ہفتہ-24-فروری-2018
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے امریکا کی جانب سے اسرائیل میں قائم اپنے سفارت خانے کی القدس منتقلی کے اقدامات کو آگ سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
جمعرات-1-فروری-2018
فلسطین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق چھ دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔
جمعرات-25-جنوری-2018
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پورےعالم اسلام کا دل ہے۔ اس کا دفاع اور آزادی صرف فلسیطنیوں کی نہیں بلکہ کرہ ارض کے تمام مسلمانوں کے ذمہ فرض ہے۔