جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی انتظامیہ

غزہ میں ہسپتالوں کے حوالے امریکی الزامات گمرا کن ہیں:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے پینٹاگان اور وائٹ ہاؤس کے ان بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جن میں وہ صہیونی قابض دشمن کے جھوٹ کو قبول کرتے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دونوں کی طرف سے ہسپتالوں کے نیچے فوجی کمانڈ سینٹر کے قیام کے دعوے قطعی بے بنیاد اور من گھڑت ہونے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کو نشانہ بنانے کا بہانہ تلاش کرنے کی بھونڈی کوشش ہیں۔

امریکی پالیسی اسرائیل کی بربادی کا باعث بن سکتی ہے:سابق مشیر دفاع

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے سابق مشیر ڈگلس میک گریگر نےزور دے کر کہا ہے مشرق وسطیٰ کے خطے میں خطرہ بڑھانے کی امریکی پالیسی اسرائیل کی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

اسرائیل نے امریکا سے 25 ایف 35 طیاروں کی خریداری شروع کردی

کل اتوار کی شام مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوجیو ، اس کے آباد کاروں کے حملوں کے خلاف مزاحمتی نوجوانوں کے ردعمل کے دوران ایک آباد کار زخمی اور متعدد آباد کاروں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

’بائیڈن القدس میں فلسطینی اسپتالوں کےلیے 100 ملین ڈالر فراہم کریں گے‘

کل سوموارکو امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایگزیس‘ نے اسرائیلی ریاست کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر جو یڈین اس ہفتے خطے کے اپنے آئندہ دورے کے دوران مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی اسپتالوں کو 100 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

فلسطین میں انتخابات کرانے اور کرپشن ختم کرنے پر زور

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 20 نے انکشاف کیا ہے کہ نئے امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں میں انتخابات کرائے اور کرپشن کے خاتمے کےلیے موثر اقدامات کرے۔

فلسطینی اراضی کا سرقہ، امریکی انتظامیہ نے مشاورت شروع کردی

ایک عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے فلسطینی اراضی کے اسرائیلی ریاست پر قبضے کے منصوبے (فلسطینی سرزمین کی چوری اور سرقہ ) کے بارے میں مشاورت دوبارہ شروع کردی۔

ابو زہری کی مغربی کنارے کے متعلق گرین بلیٹ کے بیان کی مذمت

حماس کے ترجمان سمی ابو زہری نے مغربی کنارے کے متعلق بین الاقوامی مذاکرات کے لیے امریکی خصوصی نمائندے جیسن گرین بلیٹ کے حالیہ بیان کو مسترد کر دیا ہے۔

امریکی دھمکیاں، فلسطینی اتھارٹی ایک نئی آزمائش میں!

حال ہی میں امریکا نے اپنی روایتی اسرائیل نوازی کی تاریخ دہراتے ہوئے ایک بار پھر فلسطینی اتھارٹی کے سامنے دو آپشن رکھے۔ ان دو کے علاوہ اور کوئی تیسرا راستہ یا آپشن نہیں۔ امریکی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ بامقصد بات چیت کا آغاز کرے یا امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائے۔