جمعه 15/نوامبر/2024

امریکا و اسرائیل

محسن فخری زادہ کے قتل میں امریکا اور اسرائیل کے ملوث ہونے کا شبہ کیوں؟

جمعہ کے روز ایران کے جوہری پروگرام کے سب سے بڑے اور سینیر سائنسدان محسن فخری زادہ کو نامعلوم مسلح افراد نےبم حملے اور فائرنگ کرکےدن دیہاڑے قتل کردیا۔ ڈاکٹر فخری ایرانی وزارت دفاع کےریسرچ آرگنائزیشن کےچیئرمین تھے اور انہیں ایرانی جوہری پروگرام کا 'باپ' کہا جا

امریکا اور اسرائیل کے شر سے ایران کے دوست بھی محفوظ نہیں: جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کے شر سے ایران کے دوست بھی محفوظ نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران خطے میں ایران کے دوستوں پراپنے مفادات کے لیے دبائو ڈال رہا ہے۔

صدارتی امیدوارکا اسرائیل کے معاملے میں ٹرمپ کی پالیسی پر چلنے کا اعلان

امریکا میں جاری صدارتی مہم کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے مضبوط صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی اسرائیل کے بارے میں حکمت عملی وہی ہوگی جو آج کل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد القدس سے امریکی سفارت خانے تل ابیب منتقل کرنے کا فیصلہ نہیں کروں گا کیونکہ صدر ٹرمپ کا القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اقدام قابل قبول تھا۔

امریکی۔صہیونی دشمنی کے خلاف فلسطینیوں کی مدد شرعی فرض ہے: علماء

بحرین کی حکومت کے موقف کے برعکس ملک کےعلماء اور مبلغین نے امریکا اور اسرائیل کے مشرق وسطیٰ منصوبے'صدی کی ڈیل' کے خلاف عالم اسلام کے اتحاد پر زور دیا ہے۔

کیوبا نے امریکا کے ‘صدی کی ڈیل’ کو تاریخ کا دھوکہ قرار دیا

کیوبا نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی امن منصوبے'صدی کی ڈیل' کو جانب دارانہ، ناقابل قبول اور تاریخ کا دھوکہ قرار دیا ہے۔

‘فلسطینی ریاست سوئس پنیر کا ٹکڑا نہیں’

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے منگل 28 جنوری کو مشرق وسطیٰ کے لیے ایک ایسا نام نہاد امن منصوبہ جاری کیا جس پرعالمی برادری کی طرف سے سخت رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے وہیں یہ نام نہاد منصوبہ صدی کی ڈیل خوب طنزو مزاح بنا ہوا ہے۔

امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنے منصوبے مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں: روس

امریکا کے مشرق وسطیٰ امن منصوبے 'صدی ی ڈیل' پر روس کی طرف سے سخت تنقید کی گئی ہے۔ روس نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کی طرف سے یک طرفہ طورپر کوئی امن منصوبہ مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں۔ روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی امن پروگرام تجاویز پرمبنی فارمولہ ہے تاہم واشنگٹن کو اپنا فیصلہ مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں۔

صدی کی ڈیل شیطانی قوتوں کی مکروہ چال ہے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' نے امریکا کے نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کو خطے میں تباہی کا ایک نیا حربہ قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکا نے جو منصوبہ پیش کیا ہے وہ امن کا ذریعہ نہیں بلکہ پورے خطے میں تباہی اور بربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں پیش کیاگیا ہے جب پہلے ہی سے پورا خطہ تباہی کی لپیٹ میں ہے۔ امریکی سازشی منصوبہ اس تباہی میں مزید اضافہ کرے گا۔

اسرائیلی سفیر غرب اردن پر اسرائیلی تسلط مضبوط کرنے کے لیے کوشاں

اسرائیلی ریاست میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں امریکی انتظامیہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور مقبوضہ وادی گولان پراسرائیلی تسلط کو تسلیم کرنے کے بعد غرب اردن پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کی جائے۔

‘اسرائیل کو ٹرمپ جیسا وفادار امریکی صدر نہیں ملے گا’

امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا صدر امریکیوں کے لیے تو کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا مگر ٹرمپ صہیونی ریاست کے لیے جتنے مفید ثابت ہوئے ہیں اسرائیل کو امریکی تاریخ میں ایسا سخی، مخلص اور وفا دار دوست نہیں لگے۔ یہ امریکا کی بد بختی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی خوش قسمتی ہے کہ اسے ٹرمپ جیسا عالمی لیڈر ملا ہے جو اسرائیل کے لیے بہت کچھ اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں صہیونی ریاست کا شراکت دار اور ساجھی ہے۔