جمعه 15/نوامبر/2024

امارات

متحدہ عرب امارات کو اسرائیل سے دوستی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا: ایران

ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے کمانڈر میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے متحدہ عرب امارات کی طرف ایرانی عوام کا نقطہ نظر یکسر بدل جائے گا۔ آج سے ایرانی مسلح افواج کا امارات کے بارے میں ایک اور نظریہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کو اسرائیل کے ساتھ دوستی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

امارات کے اسرائیل سے معاہدے کے خلاف پاکستان بھر میں مظاہرے، ریلیاں

متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

امارات ، اسرائیل دوستی کب شروع ہوئی اور یہ کیسے یہاں تک پہنچی؟

جمعرات 13 اگست 2020ء کو خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے ساتھ براہ راست تعلقات کے قیام کا اعلان کیا۔ اس طرح مصر اور اردن کے بعد امارات اسرائیل کو تسلیم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا ہے۔

امارات نے اسرائیل سے دوستی کرکے قضیہ فلسطین سے خیانت کی

ترکی کی پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ شنطوب نے کہا ہے کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کا اعلان کرکے قضیہ فلسطین کے ساتھ دشمنی کا ارتکاب کیا ہے۔

امارات سے معاہدے تک غرب اردن کا الحاق روکا گیا تھا: اسرائیلی وزیر

اسرائیل کے وزیر خزانہ یسرائیل کاٹز نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے اعلان تک غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق عارضی طور پرروکا گیا مگر معاہدے کے اعلان کے بعد اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

امارات کی اسرائیل کے ساتھ دوستی بہت بڑی خیانت ہے:علما

بین الاقوامی علما کونسل نے خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے اعلان کو 'بہت بڑی خیانت' قرار دیا ہے۔

اسرائیل اور امارات کےدرمیان ‘پس پردہ’ دوستی کا مرحلہ وار جائزہ

جمعرات 13 اگست 2020ء کو خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے ساتھ براہ راست تعلقات کے قیام کا اعلان کیا۔ اس طرح مصر اور اردن کے بعد امارات اسرائیل کو تسلیم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا ہے۔

امارات کا اسرائیل سے دوستی معاہدہ ‘خیانت’ اور فلسطینی قوم پرحملہ ہے

فلسطینی اتھارٹی نےامریکا کی کوششوں سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں 'دوستی معاہد' کرانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس پیش رفت کو خیانت اور فلسطینی قوم پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔

فلسطینی سفیر کو ابو ظبی سے واپس بلا لیا گیا

فلسطینی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ایک نام نہاد امن معاہدے کے اعلان کے بعد بہ طور احتجاج ابو ظبی میں تعینات فلسطینی سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔

’مصر،اردن، امارات، سعودیہ نے’صدی کی ڈیل‘ منصوبے کی حمایت کر دی‘

اسرائیلی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امریکا کے نئے اور متنازع امن منصوبے’صدی کی ڈیل‘ کو کئی عرب ممالک کی طرف سے مکمل حاصل ہوگئی ہے اور امریکا ان عرب ممالک کے ساتھ مل کر فلسطینی اتھارٹی کو نظرانداز کرتے ہوئے نافذ کرنے کی کوشش کرے گا۔