امارات اور بحرین کےساتھ خصوصی سیکیورٹی انتظامات چاہتے ہیں: اسرائیل
جمعرات-4-مارچ-2021
اسرائیل اپنے خلیجی عرب اتحادیوں کے ساتھ کوئی دفاعی سمجھوتا نہیں بلکہ خصوصی سکیورٹی انتظامات چاہتا ہے۔
جمعرات-4-مارچ-2021
اسرائیل اپنے خلیجی عرب اتحادیوں کے ساتھ کوئی دفاعی سمجھوتا نہیں بلکہ خصوصی سکیورٹی انتظامات چاہتا ہے۔
پیر-1-مارچ-2021
اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کے لیے متعین سفیر محمد الخاجہ کل اتوار کو بن گوریون ہوائی اڈے پر پہنچ گیا جہاں وہ آج اسرائیلی وزارت خارجہ میں اپنی اسناد پیش کریں گے۔
پیر-18-جنوری-2021
مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تیار کردہ اسرائیلی شراب متحدہ عرب امارات میں فروخت کی جائے گی۔ یورپی یونین کے برعکس یو اے ای نے ایسی کوئی شرط نہیں رکھی کہ ایسی اسرائیلی مصنوعات پر خصوصی لیبل چسپاں کیے جائیں۔
اتوار-10-جنوری-2021
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق 'اسرائیل ٹوڈے گروپ' نے اماراتی صحافیہ اور خاتون کالم نگار نجاۃ السعید کو اخبار کی ادارتی ٹیم میں شامل کیا ہے۔
ہفتہ-19-دسمبر-2020
اسرائیلی اخبارط 'ہارٹز'نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کم سے کم 50 ہزار اسرائیلیوں نے امارات کا سیاحتی سفر کیا ہے۔ اس سے قبل امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' کی جانب سے شائع کی گئی ایک رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور دونوں ملکوںکے درمیان تجارتی روابط کی بحالی کے دو ہفتوں کے دوران 50 ہزار صہیونیوں نے امارات کا سیاحتی سفرکیا ہے۔
جمعہ-18-دسمبر-2020
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو آئندہ جنوری کے پہلے ہفتے میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کریںگے جہاں وہ دبئی میںاسرائیلی سفارت خانے کا بھی افتتاح کریں گے۔
منگل-8-دسمبر-2020
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل '20' نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شمالی مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی غیرقانونی یہودی بستیوں کے سربراہ "یوسی داگن" دبئی پہنچے ہیں جہاں انہوںنے اماراتی کمپنی کےساتھ یہودی کالونیوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی فروخت کامعاہدہ کیا ہے۔ یوسی داگن کے ہمراہ مغربی کنارے کی بستیوں میں واقع فیکٹریوں کے سربراہان بھی امارات کے دورے پر گئے ہیں۔
اتوار-6-دسمبر-2020
حال ہی میںمتحدہ عرب امارات کے ایک حکومت نواز تاجر کی جانب سے اسرائیل کے 'بیتار یروشلم' کلب کے حصص خرید کرنے کی خبروں کے بعد یہ خبر سامنے آئی ہے کہ القدس میں 'بیتار یروشلم' کی ٹیم کی کوچنگ کلاس کے دوران 100 انتہا پسند یہودیوں نے اسٹڈیم میں حملہ کردیا۔ ٹیم پر دھاوا بولنے والے یہودیوں کا کہنا ہےکہ چونکہ 'بیتار یروشلم' ٹیم کے مالک نے کلب کے نصف حصص اماراتی تاجرحمد بن خلیفہ النھیان کو فروخت کرنے اراہ کیا ہے۔ اس لیے وہ اس کے خلاف ہیں۔
بدھ-2-دسمبر-2020
"اسرائیلی فٹ بال ایسوسی ایشن" نے کل منگل کو اعلان کیا ہے کہ وہ اس اماراتی فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ اس ماہ کے آخر میں معاہدے پر دستخط کرے گی۔ یہ اعلان متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے 3 ماہ بعد سامنے آیا ہے۔
ہفتہ-28-نومبر-2020
اسرائیلی فٹ بال کلب "بیٹر یروشلم" کے مالک نے کل جمعہ کو بتایا کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کے حکمران خاندان کے ممبر الشیخ حمد بن خلیفہ النہیان نے کلب میں حصص خریدنے کی پیش کش کی ہے۔