
‘فری فلسطین’ کا نعرہ، طالب علم کی امارات بدری
جمعہ-12-جولائی-2024
ابوظہبی کی نیو یارک یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب کے دوران 'فری فلسطین' کا نعرہ لگانے والے طلبہ کو مبینہ طور پر ڈی پورٹ کرنے کے معاملے پر طلبہ اور مختلف حلقوں کا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
جمعہ-12-جولائی-2024
ابوظہبی کی نیو یارک یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب کے دوران 'فری فلسطین' کا نعرہ لگانے والے طلبہ کو مبینہ طور پر ڈی پورٹ کرنے کے معاملے پر طلبہ اور مختلف حلقوں کا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
بدھ-20-اپریل-2022
متحدہ عرب امارات نے ابوظبی میں متعیّن اسرائیلی سفیر عامر حایک کوطلب کیا ہے اوران سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں تشدد کے واقعات، شہریوں پر حملوں اور مقدس مقامات میں اسرائیلی فوج دراندازی پر شدید احتجاج کیا ہے اوران تشددآمیز واقعات کی مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔
اتوار-9-جنوری-2022
عبرانی اقتصادی اخبار ’دی مارکر‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی ایلبٹ 2026 کے آخر تک متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے 19 ارب ڈالر تک کا منافع حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ہفتے امارات میں اسرائیلی فوجی مصنوعات کی فروخت کا حجم 12 ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔
جمعرات-22-اکتوبر-2020
متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ فضائی نقل و حمل کی خدمات سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت "تل ابیب" کے لیے ہر ہفتے 38 مسافر پروازوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جمعرات-10-ستمبر-2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امارات اور اسرائیلی کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جس باعث شرم معاہدے کا اعلان کیا ہے وہ امارات کو بہت مہنگا پڑ سکتا ہے۔ دو ریاستوں کے مابین معاشی تعلقات کے بارے میں بہت سی پوشیدہ باتیں سامنے آنا شروع ہوگئیں ہیں اور اس معاہدے کے پیچھے معاشی طور پر "اسرائیل" کی خواہش کا اظہار سامنے آگیا ہے۔
پیر-7-ستمبر-2020
متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے اسرئیلی دارالحکومت تل ابیب میں سفارت خانے کے قیام کے اعلان پر اسرائیل سے دوستی کے خلاف سرگرم گروپ کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
بدھ-2-ستمبر-2020
متحدہ عرب امارات کی جانب سے 13 اگست کو اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے اعلان کے بعد 31 اگست کو دونوں ملکوںکے درمیان فضائی سروس کا بھی باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ یوں دونوںملکوں کے درمیان طویل خفیہ تعلقات اعلانیہ تعلقات میںتبدیل ہوگئے۔ اسرائیل کے بن گوریون یوائی اڈے سے اسرائیلی فضائی کمپنی 'العال'کی ایک پرواز نے اڑان بھری تین گھنٹے 17 منٹ کی پرواز کے بعد سعودی عرب کی فضائی حدود سے گذر کر ابو ظبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتر گئی۔
منگل-1-ستمبر-2020
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان فضائی سروس کی باقاعدہ شروعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات کا صہیونی ریاست سے دوستی کے غلط اقدام پر اصرار اسرائیل کو تسلیم کرنے پرمجبور نہیں کرسکتا۔
اتوار-30-اگست-2020
خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کے اعلان کے بعد صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے موجود قانون منسوخ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کی تمام مصنوعات کو قانونی قرار دیا ہے۔
جمعرات-27-اگست-2020
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست کے درمیان براہ راست فضائی سروس کے لیے آئندہ سوموار اکتیس اگست 2020ء کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔