جمعه 02/می/2025

امارات و اسرائیل

‘فری فلسطین’ کا نعرہ، طالب علم کی امارات بدری

ابوظہبی کی نیو یارک یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب کے دوران 'فری فلسطین' کا نعرہ لگانے والے طلبہ کو مبینہ طور پر ڈی پورٹ کرنے کے معاملے پر طلبہ اور مختلف حلقوں کا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی حملوں پر امارات کا اسرائیل سے شدید احتجاج

متحدہ عرب امارات نے ابوظبی میں متعیّن اسرائیلی سفیر عامر حایک کوطلب کیا ہے اوران سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں تشدد کے واقعات، شہریوں پر حملوں اور مقدس مقامات میں اسرائیلی فوج دراندازی پر شدید احتجاج کیا ہے اوران تشددآمیز واقعات کی مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

’امارات اسرائیلی فوجی مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ بننے والا ہے‘

عبرانی اقتصادی اخبار ’دی مارکر‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی ایلبٹ 2026 کے آخر تک متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے 19 ارب ڈالر تک کا منافع حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ہفتے امارات میں اسرائیلی فوجی مصنوعات کی فروخت کا حجم 12 ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔

امارات کی اسرائیل کے لیے ہفتے میں 38 پروازوں کا شیڈول منظوری

متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ فضائی نقل و حمل کی خدمات سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت "تل ابیب" کے لیے ہر ہفتے 38 مسافر پروازوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کی نظریں امارات کے وسائل پر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امارات اور اسرائیلی کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جس باعث شرم معاہدے کا اعلان کیا ہے وہ امارات کو بہت مہنگا پڑ سکتا ہے۔ دو ریاستوں کے مابین معاشی تعلقات کے بارے میں بہت سی پوشیدہ باتیں سامنے آنا شروع ہوگئیں ہیں اور اس معاہدے کے پیچھے معاشی طور پر "اسرائیل" کی خواہش کا اظہار سامنے آگیا ہے۔

تل ابیب میں اماراتی سفارت خانے کے قیام کی مذمت

متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے اسرئیلی دارالحکومت تل ابیب میں سفارت خانے کے قیام کے اعلان پر اسرائیل سے دوستی کے خلاف سرگرم گروپ کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

اسرائیل امارات کے درمیان خفیہ دوستی اعلانیہ تعلقات میں تبدیل

متحدہ عرب امارات کی جانب سے 13 اگست کو اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے اعلان کے بعد 31 اگست کو دونوں ملکوں‌کے درمیان فضائی سروس کا بھی باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ یوں دونوں‌ملکوں کے درمیان طویل خفیہ تعلقات اعلانیہ تعلقات میں‌تبدیل ہوگئے۔ اسرائیل کے بن گوریون یوائی اڈے سے اسرائیلی فضائی کمپنی 'العال'کی ایک پرواز نے اڑان بھری تین گھنٹے 17 منٹ کی پرواز کے بعد سعودی عرب کی فضائی حدود سے گذر کر ابو ظبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتر گئی۔

امارات ، اسرائیل کو تسلیم کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان فضائی سروس کی باقاعدہ شروعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات کا صہیونی ریاست سے دوستی کے غلط اقدام پر اصرار اسرائیل کو تسلیم کرنے پرمجبور نہیں کرسکتا۔

امارات میں اسرائیلی بائیکاٹ کا قانون منسوخ

خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کے اعلان کے بعد صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے موجود قانون منسوخ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کی تمام مصنوعات کو قانونی قرار دیا ہے۔

امارات اور اسرائیل میں براہ راست فلائیٹ آپریشن کے لیے تاریخ طے

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست کے درمیان براہ راست فضائی سروس کے لیے آئندہ سوموار اکتیس اگست 2020ء کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔