جمعه 15/نوامبر/2024

القدس منتقلی

’امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی سے خطے کا امن داؤ پر لگ سکتا ہے‘

اُردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے خبردارکیا ہے کہ امریکا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی کوششوں سے باز رہے کیونکہ اس کے خطے کی سلامتی پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

’امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے القدس منتقلی خطے میں آگ لگا دے گی‘

فلسطین میں سرکردہ سیاسی،مذہبی اور قومی رہ نماؤں نے امریکا اور اسرائیل کی جانب سے تل ابیب میں قائم امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی تیاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ فلسطینی قیادت نے خبردار کیا ہے کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا گیا تو خطے میں ایک نئی آگ بھڑک اٹھے گی۔

امریکی سفارت خانے کی ممکنہ القدس منتقلی کی اسرائیلی منصوبہ بندی

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی ممکنہ طور پر تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے تناظرمیں صہیونی حکومت نے صلاح مشورے شروع کردیے ہیں۔ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا حکم صادر کرتے ہیں تواس کے نتیجے میں اسرائیل کو کس طرح کے سفارتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔