جمعه 15/نوامبر/2024

العراقیب قصبہ

العراقیب قصبے کی صہیونی فوج کے ہاتھوں بار بار مسماری جاری

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 115 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 115بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

العراقیب قصبہ114 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 114 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 114بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

صہیونی فوج نے فلسطینی قصبے پر113 ویں بار بلڈوزر چڑھا دیے

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 113 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 113 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

العراقیب قصبہ 112 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 112 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 111 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

العراقیب قصبہ 110 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا،شہری کھلے آسمان تلے

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 110 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 109 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

العراقیب قصبہ 107 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا

گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 107 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 107 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔

صہیونی فوج کے ہاتھوں "العراقیب قصبہ” 98 ویں بار مسمار

فلسطین کے سنہ 1948ء میں اسرائیلی قبضے میں آنے والے جزیرہ نما النقب کے عرب دیہاتوں کےخلاف قابض صہیونی فوج کے مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ چار سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 98 ویں مرتبہ مسمار کر دیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 98 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔