شنبه 16/نوامبر/2024

الباجی قائد السبسی

سابق تیونسی صدر کے جنازے میں لاکھوں کا مجمع، عرب قیادت بھی شریک

تیونس کے متوفی صدر الباجی قائد السبسی کی آخری رسومات کا آغاز آج ہفتے کے روز دارالحکومت میں قصرِ قرطاج سے ہوا۔ السبسی کی نمازِ جنازہ مسجد انس بن مالک میں ادا کرنے کے بعد انہیں الجلاز قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

تیونس کے صدر السبسی انتقال کرگئے، اسپیکر عبوری صدر مقرر

تیونس کے صدر باجی القائد السبسی انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر بانوے سال تھی۔ انھیں تشویش ناک حالت میں بدھ کو دارالحکومت تیونس میں واقع ایک فوجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔تیونس کے ایوان صدر نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ جمہوریہ کے صدر جمعرات کی صبح چل بسے ہیں۔ ان کی تدفین کا بعد میں اعلان کیا جائے گا۔ تیونس کے وزیراعظم یوسف شاہد نے ان کی وفات پر ملک میں سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔تیونس کے آئین کے تحت اب پارلیمان کے اسپیکر عبوری دور کے لیے ملک کے صدر ہوں گے۔ مرحوم صدر السبسی کو گذشتہ ماہ بھی تشویش ناک حال میں فوجی اسپتال داخل کیا گیا تھا اور وہ ایک ہفتے تک زیر علاج رہے تھے۔ تب بھی ان کی موت کی افواہیں گردش کرتی رہی تھیں۔باجی قاید السبسی تیونس میں 2011ء کے اوائل میں سابق مطلق العنان صدر زین العابدین بن علی کی حکومت کے خلاف عوامی بغاوت کے بعد اہم کردار رہے تھے۔ اس کو عرب بہاریہ کا نام دیا گیا تھا اور تیونس کے بعد مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا کے دوسرے ممالک میں بھی مطلق العنان حکمرانوں کے خلاف عوامی احتجاجی تحریکیں برپا ہوئی تھیں اور لیبیا میں معمر قذافی، مصر میں حسنی مبارک اور یمن میں