
ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینی صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار
ہفتہ-8-دسمبر-2018
فلسطین میں ایک ریسرچ مرکز کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 6 دسمبر 2017ء کو امریکا کی طرف سے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
ہفتہ-8-دسمبر-2018
فلسطین میں ایک ریسرچ مرکز کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 6 دسمبر 2017ء کو امریکا کی طرف سے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
جمعہ-20-اپریل-2018
اردن کی حکومت نے امریکا کی طرف سے تل ابیب میں قائم اپنے سفارت خانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔ اردن کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کا اعلان باطل ہے اور اس سے القدس سے متعلق عالمی قانون پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اتوار-18-مارچ-2018
چھ دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان سے قضیہ فلسطین ایک نئے اورفیصلہ کن موڑ میں داخل ہوگیا۔ اس اعلان نے یہ ثابت کردیا کہ امریکا القدس کے بارے میں یہودی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے تنازع کے سیاسی حل کے بجائے اسرائیل کا من پسند مذہبی حل مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ہفتہ-17-مارچ-2018
امریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد کل 16 مارچ کو 15 ہفتے اور 100 دن مکمل ہوگئے۔ امریکی اعلان القدس کے سو دن مکمل ہونے پر فلسطین بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے، جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے حسب معمول نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کےنتیجے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ہفتہ-17-مارچ-2018
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قراردیے جانے کو ایک سوسے زاید دن گذرگئے ہیں۔ ٹرمپ کےاعلان القدس کے بعد وقتی طورپرعرب مُمالک اورعالم اسلام کی طرف سے عوامی سطح پر رد عمل سامنےآیا۔ فلسطین میں یہ رد عمل سب سے زیادہ اور مضبوط رہا۔ امریکی صدرٹرمپ کی طرف سے صدی کی ڈیل کا بھی اعلان کیا گیا۔ صدی کی ڈیل ایک پراسرار منصوبہ ہے۔ مگر عرب ممالک اور علاقائی سطح پر ٹرمپ کے اعلان القدس اور دیگر امریکی عزائم کی روک تھام کے لیے کوئی موثر حکمت عملی وضع نہیں کی گئی۔
بدھ-14-مارچ-2018
یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں مقامی شہریوں، فلسطینیوں اور انسانی حقوق کے مندوبین نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے امریکی اعلان اور فلسطین میں یہودی آباد کاری کی مذمت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اتوار-11-فروری-2018
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما مشیر المصری نے کہاہے کہ ان کی جماعت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے خلاف عرب ممالک کا متحدہ محاذ تشکیل دینے کے لیے کوشاں ہے۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں مصر کا دورہ عرب ممالک کے محاذ کے قیام کے لیے ہے۔
پیر-5-فروری-2018
فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت ’تحریک فتح‘ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور فلسطینیوں کی امداد بند کرنے سمیت دیگر انتقامی اقدامات کے خلاف کوئی مربوط اور ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
پیر-5-فروری-2018
یورپی ملک سوئٹرزلینڈ میں سول سوسائٹی کی اپیل پر ہزاروں افراد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کےخلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
اتوار-28-جنوری-2018
برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں گذشتہ روز ایک عظیم الشان دفاع القدس کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس میں برطانیہ میں موجود علماء کرام، مذہبی اور سماجی شخصیا سمیت بڑی تعداد میں عام شہریوں نے شرکت کی۔