برطانوی اپوزیشن کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
جمعہ-3-نومبر-2017
برطانیہ کی اپوزیشن جماعت نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اعلان بالفور کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر جشن منانے کے بجائے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے۔
جمعہ-3-نومبر-2017
برطانیہ کی اپوزیشن جماعت نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اعلان بالفور کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر جشن منانے کے بجائے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے۔
جمعہ-3-نومبر-2017
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو گذشتہ روز برطانیہ پہنچے ہیں جہاں وہ فلطسین میں یہودی ریاست کی بنیاد بننے والے بدنام زمانہ ’اعلان بالفور‘ کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کررہے ہیں۔
جمعرات-2-نومبر-2017
بالعموم تاریخ انسانی بالخصوص فلسطینی تاریخ میں جب ظالم و مظلوم اور ظلم ومظلومیت، استحصال اور جبر وتشدد پر جب بھی کوئی مورخ قلم آزمائی کرے گا تو وہ تا قیامت ’اعلان بالفور‘ جیسے بدنام زمانہ ’اقدام‘ کو ظلم و استحصال نسل پرستی اور جبرو تشدد کا استعارہ قرار دے گا۔
بدھ-1-نومبر-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ارض فلسطین میں یہودی ریاست کے قیام کی بنیاد سمجھے جانے والے ’اعلان بالفور‘ کو صدی کا سب سے بڑا فریب اور فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ زنی کی دستاویز قرار دیا ہے۔
بدھ-1-نومبر-2017
برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے ایک صدی قبل اپنے ہم منصب آرتھر بالفور کے اسرائیل کے قیام میں کردار کا دفاع کیا ہے اور اس بات پر فخر کا اظہار کیا ہے کہ برطانیہ نے صہیونی ریاست کی تخلیق میں کردار ادا کیا تھا۔البتہ ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی دو خود مختار ریاستوں کا قیام ہی مشرقِ وسطیٰ کے دیرینہ تنازع کا ایک قابل عمل حل ہے۔
منگل-31-اکتوبر-2017
برطانیہ میں قائم فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کے لیے سرگرم ادارے ’مرکز برائے واپسی‘ نے تقسیم فلسطین کے حوالے سے برطانیہ کے بدنام زمانہ ’معایدہ بالفور‘ کے ایک سوسال مکمل ہونے پرایک نئی فلم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل-31-اکتوبر-2017
تقسیم فلسطین اورارض فلسطین کے جسد میں صہیونی ریاست ظالمانہ قیام کے حوالے سے انسانی تاریخ کے بدترین معاہدے‘اعلان بالفور‘ کو ایک سو سال ہورہے ہیں۔ نومبر 1917ء سے نومبر2017ء تک ایک سو سال کا سفر فلسطینی قوم کی مظلومیت، برطانوی استبدادی کی نا انصافی اور ایک قابض اور غاصب صہیونی ریاست کے قیام کی تاریخ کا سفر ہے۔
پیر-30-اکتوبر-2017
فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آج سے ایک سو سال قبل ارض فلسطین میں یہودیوں کو بسانے کے بدنام زمانہ ’معاہدہ بالفور‘ پر فلسطینی قوم سے معافی مانگے۔
جمعہ-27-اکتوبر-2017
فلسطینی اتھارٹی نے برطانیہ کی جانب سے فلسطین کی تقسیم کے حوالے سے بدنام زمانہ ’اعلان بالفور‘ کی صد سالہ تقریبات اور اس حوالے سےجشن منانے کی تیاریوں پر شدید احتجاج کیا ہے۔ فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی حکومت کو اعلان بالفور کا جشن منانے پر ہرجانے کا نوٹس بھیجیں گے۔
جمعہ-27-اکتوبر-2017
نومبر 2017ء کو ارض فلسطین میں یہودیوں کو بسانے کے ظالمانہ برطانوی استبدادی فیصلے’اعلان بالفور‘ کو 100 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بیرون ملک فلسطینیوں کی نمائند تنظیم نے کارٹون سازی کا عالمی مقابلہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔