شنبه 16/نوامبر/2024

اسیری

اسیر امین ھاشم کمیل اسرائیلی جیلوں میں اسیری کے 10 ویں سال میں داخل

اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی رہ نما کی مدت اسیری کے 9 سال ہونے کے بعد اس کا اسیری کا دسواں سال شروع ہوگیا ہے۔

ماہر عبدالقادر یونس صہیونی قید کے 38 ویں سال میں داخل

اسرائیلی کے ہاتھوں 1948 میں قبضے لی گئی فلسطینی اراضی کے شمالی تکون میں عارہ اور عرعرہ نامی دیہات کے درمیان علاقے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی ماہر عبدالطیف عبدالقادر یونس 37 برس صہیونی زندانوں میں گذارنے کے بعد اب اسیری کے 38 سال میں داخل ہوگئے ہیں۔ 62 سالہ کریم یونس اب کئی جسمانی عوارض کا بھی شکار ہیں مگرانہیں صہیونی جیلروں کی جانب سے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔

فلسطینی شہری کا اسرائیلی جیل میں قید کا 18 واں سال شروع

اسرائیل زندان میں پابند سلاسل ایک فلسطینی معمر اسعد صباح اسیری کے 17 سال مکمل کرنے کے بعد 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔

البرغوثی جس نے زندگی کے 40 سال صہیونی قید خانوں میں گذار دیے

اسرائیلی زندانوں میں طویل ترین قید کاٹنے والوں میں نائل البرغوثی وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے صہیونی ریاست کی تاریخ میں طویل ترین قید کاٹی ہے۔ 62 سالہ اسیر رہ نما نائل البرغوثی نے 34 سال مسلسل اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹی، جس کے بعد انہیں 2011ء میں قیدیوں کے تبادلے کےایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر سنہ 2104ء کو صہیونی فوج نے انہیں دسیوں سابق اسیران سمیت دوبارہ پابند سلاسل کردیا۔

فلسطینی اسیر سمیر ابو نعمہ اسیری کے 34 ویں سال میں داخل

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 59 سالہ فلسطینی اسیر سمیر ابراہیم محمود ابو نعمہ کی اسرائیلی زندانوں میں اسیری کے 33 سال مکمل ہونے کے بعد 34 ویں سال میں داخل ہوگئی ہیں۔

فلسطینی شہری کے اسرائیلی زندانوں میں اسیری کے 22 سال

اسرائیلی زندانوں میں قید ایک فلسطینی شہری کی مدت اسیری کے 21 سال مکمل ہونے کے بعد قید کا 22 واں سال شروع ہوگیا ہے۔

فلسطینی شہری اسرائیلی قید کے 25 ویں سال میں داخل

اسرائیلی جیل میں قید 56 سالہ مریض فلسطینی اسیر محمد نبیل عامر العرقان نے اپنی مسلسل اسیری کا پرخار سفر کے 24 سال پورے کرنے کے بعد قید کے 25 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔

فلسطینی شہری صہیونی زندانوں میں اسیری کے 30 ویں سال میں داخل

اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست درجنوں فلسطینی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں گذار چکےہیں۔ ان طویل العمر قیدیوں میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر حیفا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ سمیر صالح طہ سرساوی بھی شامل ہیں جو اپنی زندگی کی 29 بہاریں صہیوجیلوں میں گذار چکے ہیں اور اب قید کے تیسیوں سال میں داخل ہوئے ہیں۔