اسیر امین ھاشم کمیل اسرائیلی جیلوں میں اسیری کے 10 ویں سال میں داخل
بدھ-18-مارچ-2020
اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی رہ نما کی مدت اسیری کے 9 سال ہونے کے بعد اس کا اسیری کا دسواں سال شروع ہوگیا ہے۔
بدھ-18-مارچ-2020
اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی رہ نما کی مدت اسیری کے 9 سال ہونے کے بعد اس کا اسیری کا دسواں سال شروع ہوگیا ہے۔
اتوار-19-جنوری-2020
اسرائیلی کے ہاتھوں 1948 میں قبضے لی گئی فلسطینی اراضی کے شمالی تکون میں عارہ اور عرعرہ نامی دیہات کے درمیان علاقے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی ماہر عبدالطیف عبدالقادر یونس 37 برس صہیونی زندانوں میں گذارنے کے بعد اب اسیری کے 38 سال میں داخل ہوگئے ہیں۔ 62 سالہ کریم یونس اب کئی جسمانی عوارض کا بھی شکار ہیں مگرانہیں صہیونی جیلروں کی جانب سے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
بدھ-15-جنوری-2020
اسرائیل زندان میں پابند سلاسل ایک فلسطینی معمر اسعد صباح اسیری کے 17 سال مکمل کرنے کے بعد 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
پیر-18-نومبر-2019
اسرائیلی زندانوں میں طویل ترین قید کاٹنے والوں میں نائل البرغوثی وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے صہیونی ریاست کی تاریخ میں طویل ترین قید کاٹی ہے۔ 62 سالہ اسیر رہ نما نائل البرغوثی نے 34 سال مسلسل اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹی، جس کے بعد انہیں 2011ء میں قیدیوں کے تبادلے کےایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر سنہ 2104ء کو صہیونی فوج نے انہیں دسیوں سابق اسیران سمیت دوبارہ پابند سلاسل کردیا۔
پیر-21-اکتوبر-2019
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 59 سالہ فلسطینی اسیر سمیر ابراہیم محمود ابو نعمہ کی اسرائیلی زندانوں میں اسیری کے 33 سال مکمل ہونے کے بعد 34 ویں سال میں داخل ہوگئی ہیں۔
جمعرات-10-اکتوبر-2019
اسرائیلی زندانوں میں قید ایک فلسطینی شہری کی مدت اسیری کے 21 سال مکمل ہونے کے بعد قید کا 22 واں سال شروع ہوگیا ہے۔
پیر-25-فروری-2019
اسرائیلی جیل میں قید 56 سالہ مریض فلسطینی اسیر محمد نبیل عامر العرقان نے اپنی مسلسل اسیری کا پرخار سفر کے 24 سال پورے کرنے کے بعد قید کے 25 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
اتوار-26-نومبر-2017
اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست درجنوں فلسطینی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں گذار چکےہیں۔ ان طویل العمر قیدیوں میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر حیفا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ سمیر صالح طہ سرساوی بھی شامل ہیں جو اپنی زندگی کی 29 بہاریں صہیوجیلوں میں گذار چکے ہیں اور اب قید کے تیسیوں سال میں داخل ہوئے ہیں۔