فلسطینی اسیر کی انتظامی حراست میں مسلسل تیسری بار توسیع
جمعرات-1-فروری-2018
قابض صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی شہری منتصر شدید کی انتظامی حراست میں مسلسل تیسری بار چھ ماہ کی تجدید کی ہے۔
جمعرات-1-فروری-2018
قابض صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی شہری منتصر شدید کی انتظامی حراست میں مسلسل تیسری بار چھ ماہ کی تجدید کی ہے۔
منگل-30-جنوری-2018
اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے زیرحراست ننھی فلسطینی مزاحمت کار’عہد باسم تمیمی‘ کی مدت حراست میں توسیع کرتے ہوئے اس کے مقدمہ کی سماعت چھ فروری دو ہزار اٹھارہ تک ملتوی کردی ہے۔
جمعہ-26-جنوری-2018
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی ایک فلسطینی پروفیسر اور سرکردہ فلسطینی رہ نما ناصر صبحی ابو خضیر کو 16 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
جمعرات-25-جنوری-2018
اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو 16 سال دو ماہ قید میں رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا جب کہ اسلامی جہاد کے ایک مقامی رہ نما کی انتظامی قید میں دوسری بار توسیع کردی گئی ہے۔
منگل-23-جنوری-2018
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ اسرائیل کے’ایشل‘ نامی بدنام زمانہ عقوبت خانے میں پابند سلاسل 16 فلسطینی مریض اسیران کو منظم طبی جرائم کا سامنا ہے۔
منگل-23-جنوری-2018
گذشتہ روز فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 18 فلسطینی شہریوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی ’ریمون ‘ جیل میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کی۔
اتوار-21-جنوری-2018
اسرائیلی جیل میں قید کینسر کا ایک مریض فلسطینی صہیونی جیلروں کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں دم توڑ گیا۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسیر حسین حسنی عطا اللہ کی موت کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عاید کی ہے۔
جمعہ-19-جنوری-2018
اسرائیلی کے ہاتھوں 1948 میں قبضے لی گئی فلسطینی اراضی کے شمالی تکون میں عارہ اور عرعرہ نامی دیہات کے درمیان علاقے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی ماہر عبدالطیف عبدالقادر یونس 35 برس صہیونی زندانوں میں گزارنے کے بعد اب اسیری کے 36 سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
جمعرات-18-جنوری-2018
فلسطینی شہری عبدالرحمان اشتیہ کی ڈیڑھ سالہ بیٹی کو سلائے ابھی چند منٹ ہی گذرے تھے کہ اچانک صہیونی فوج نے گرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے سالم قصبے میں واقع اس کےگھر پر دھاوا بول دیا۔
جمعہ-12-جنوری-2018
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی شہری صہیونی زندانوں میں قید مسلسل کے 20 سال مکمل کرنے کے بعد 21 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔