فلسطینی شہری اسرائیلی زندانوں سے 22 سال بعد رہا
ہفتہ-2-مارچ-2019
فلسطینی شہری ایاد ابو ھاشم 22 سال قید کے بعد گذشتہ روز رہا ہو گئے۔ قید کی مدت پوری ہونے کے بعد مسلسل 16 دن تک انہیں پابند سلاسل رکھا گیا۔
ہفتہ-2-مارچ-2019
فلسطینی شہری ایاد ابو ھاشم 22 سال قید کے بعد گذشتہ روز رہا ہو گئے۔ قید کی مدت پوری ہونے کے بعد مسلسل 16 دن تک انہیں پابند سلاسل رکھا گیا۔
ہفتہ-2-مارچ-2019
فلسطینی اتھارٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں عوام کو کوئی سہولت دی ہو یا نہ مگر ایک عذاب مسلسل وہاں کے عوام جھیل رہے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ اور انہیں جیلوں میں بندکرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعہ-1-مارچ-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کی جانب سے کی گئی سفارتی کوششیں رنگ لے آئیں اور مصر میں قید چار فلسطینیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
منگل-26-فروری-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی جماعت اسرائیلی زندانوں میں قید اسیران کے حقوق کا ہر ممکن دفاع کیا جائے گا۔
ہفتہ-23-فروری-2019
اسرائیلی ریاست کے کمانڈوز نے جزیرہ نما النقب کی جیل کے وارڈ 3 میں گھس کر نہتے فلسیطنی اسیران کو تشدد کا نشانہ بنایا جس پر فلسطینی اسیران تحریک نے سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے۔
ہفتہ-23-فروری-2019
اسرائیلی جیلوں میں مسلسل 23 سال تک پابند سلاسل رہنے والے فلسطینی تیسیر سمودی کو گذشتہ روز سزا پوری ہونے کے بعد جیل سے کر دیا۔
ہفتہ-23-فروری-2019
حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء ٹیکسوں کی بھاری رقم کی ادائیگی روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ رقم اسرائیل کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جانے والے فلسطینیوں کے خاندانوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اہل و عیال کی کفالت پر خرچ کی جاتی ہے۔
منگل-12-فروری-2019
گذشتہ روز فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 27 فلسطینی شہریوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی ’نفحہ‘ جیل میں قید اپنے پیاروں سے ملاقات کی۔
جمعہ-8-فروری-2019
عرب لیگ نے اسرائیلی حکومت اور دیگر ریاستی اداروں کی فلسطینی اسیران کے حوالے سے اختیار کردہ ظالمانہ پالیسی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سسک سسک کر مرنے اور اذیت کی موت سے دوچار کرنے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
جمعرات-7-فروری-2019
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ایک فلسطینی شہری مسلسل 28 سال قید رہنے کے بعد غیر انسانی سلوک اور بیماری کے علاج میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرنے کے باعث دم توڑ گیا۔