اسرائیلی فوج نے جیلوں میں جیمروں کی شدت بڑھا دی
بدھ-3-اپریل-2019
اسرائیل کی 'عوفر' جیل کی انتظامیہ نے فلسطینی جیل میں لگے جیمروں کی شدت بڑھا دی ہے۔
بدھ-3-اپریل-2019
اسرائیل کی 'عوفر' جیل کی انتظامیہ نے فلسطینی جیل میں لگے جیمروں کی شدت بڑھا دی ہے۔
ہفتہ-30-مارچ-2019
قابض صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی اسیران کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور نت نئے انتقامی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج اور جیل انتظامی نے گزشتہ روز تمام جیلوں میں قید فلسطینیوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔
جمعرات-28-مارچ-2019
اسرائیلی جیل حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' کے اسیران کے اقارب کو جیلوں میں قید اپنے پیاروں سے ملنے سے روک دیا۔
بدھ-27-مارچ-2019
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی شہری محمد فواد فارس مسلسل اسیری کے 15 سال مکمل کرنے کے بعد کل منگل 26 مارچ کو اسیری کے 16 ویں سال میں داخل ہوگیا۔
بدھ-27-مارچ-2019
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جزیرہ نما النقب کی صحرائی جیل میں پابند سلاسل 90 فلسطینی اسیران کو رات بھر ان کی کوٹھڑیوں میں زنجیروں میں باندھ کر رکھا جاتا ہے۔
منگل-26-مارچ-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے فلسطینی اسیران کے حقوق کی سنگین پامالیوں پر قوم کے تمام طبقات، اداروں، تنظیموں اور جماعتوں کو اسیران کے دفاع کے لیے وسیع پیمانے پر تحریک شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
منگل-26-مارچ-2019
گذشتہ روز اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل 'جزیرہ النقب' میں صہیونی فوجیوں پر چاقو سے حملہ کرنے والے دو فلسطینی قیدیوں کو صہیونی فوج نے گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا جس کے بعد دونوں کو تشویش ناک حالت میں بئر سبع کے 'سوروکا' اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
منگل-26-مارچ-2019
اسرائیلی ریاست، فوج اور جیلروں کی جانب سے فلسطینی اسیران پر مسلط کی گئی نئی جارحیت کے خلاف اسیران نے نئی احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا ہے۔
پیر-25-مارچ-2019
کل اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی کمانڈو یونٹ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے جزیرہ نما النقب کی جیل میں قیدیوں پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں 15 اسیران زخمی ہوگئے۔ اس موقع پر قیدیوں نے چاقو سے حملہ کر کے دو صہیونی جیلروں کو زخمی کر دیا۔
پیر-25-مارچ-2019
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں قیدیوں کے علاج کے لیے مختص اسپتال 'الرملہ' میں 15 فلسطینی اسیر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ صہیونی جیلر اور دیگر انتظامیہ اسیران کے علاج معالجے کے معاملے میں مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔