اسرائیلی جیل میں قید بھوک ہڑتالی فلسطینی نے پانی بھی ترک کردیا
جمعہ-23-اگست-2019
اسرائیلی زندانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید بھوک ہڑتالی فلسیطنی اور اسلامی جہاد کے رہ نما طارق قعدان نے بہ طور احتجاج پانی پینا بھی چھوڑ دیا۔
جمعہ-23-اگست-2019
اسرائیلی زندانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید بھوک ہڑتالی فلسیطنی اور اسلامی جہاد کے رہ نما طارق قعدان نے بہ طور احتجاج پانی پینا بھی چھوڑ دیا۔
جمعہ-23-اگست-2019
قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی خواتین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 1967ء کی جنگ کے بعد 17 ہزار فلسطینی خواتین کو صہیونی ریاست کے زندانوں میں قید کیا گیا۔
بدھ-21-اگست-2019
اسرائیلی زندانوں میں مسلسل دو سال سے قید فلسطینی خاتون سماجی کارکن امل سعد کو رہا کردیا گیا۔ امل سعد کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے ہے۔ اسے دو سال قبل اسرائیلی فوج نے یکم اکتوبر 2017ء کو گھر سے اٹھا کرجیل میں ڈال دیا تھا۔ امل سعد پانچ بچوں کی ماں ہیں۔ انہوں نے اسیری کا بیشتر عرصہ بدنام زمانہ اسرائیلی جیل'دامون' میں گذارا جہاں انہیں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ا
بدھ-21-اگست-2019
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ایک مریض فلسطینی مراد ابو معیلق کئی روز سے کومے میں ہے اور اسرائیلی جیل انتظامیہ اس کی زندگی کو مسلسل خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اسیر کوکسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی ہے۔ دوسری طرف اسیر کے اہل خانہ نے ابو معیلق کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پیر-19-اگست-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں اور مظاہرین پرحملوں کے دوران 33 فلسطینی زخمی اور متعدد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ہفتہ-17-اگست-2019
فلسطین کی تحریک اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی تاریخ میں پہلی بار فلسطینی قیدی اپنے عزیز و اقارب اور اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ فلسطینی اسیران کا ماضی میں بار بار کی جانے والی بھوک ہڑتالوں میں ایک یہ مطالبہ بھی شامل رہا ہے کہ انہیں عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق فراہم کیا جائے۔
جمعرات-15-اگست-2019
'میری لخت جگر آلا ایک عقوبت خانے سے دوسرے عقوبت خانے، ایک تفتیش سے دوسری تفتیش، ایک جیل سے دوسری جیل میں'۔ یہ الفاظ اس فلسطینی معلمہ کی ستم رسیدہ ماں کے ہیں جس کی جواں سال بیٹی گذشتہ کئی ماہ سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی ریاست دونوں کے ظلم وستم کا شکار ہے۔
منگل-13-اگست-2019
اسرائیل جیل میں ایک بیمار فلسطینی کو حالت تشویشناک ہونےکے بعد اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ہفتہ-10-اگست-2019
مسلم امہ اس وقت عید الاضحیٰ کی تیاریاں کر رہی ہے مگر دوسری طرف اہل فلسطین کی یہ عید بھی ان کے زخموں کو تازہ کرنے کا موجب بنے گی کیونکہ اس وقت 6000 فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں اور ان کے اہل خانہ اپنے اسیر پیاروں کے بغیر عید کی کیا خوشی منائیں گے۔ کسی کا بھائی تو کسی ماں کا لخت جگر اور کہیں چھوٹے بچوں کا باپ اور کہیں بچوں اور بچیوں کی ماں صہیونی زندانوں میں قید ہے۔
بدھ-24-جولائی-2019
قابض صہیونی فوج کی طرف سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں غرب اردن اور بیت المقدس میں بدھ کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 23 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔