
القدس میں ترکی کی سرگرمیاں اور اسرائیل ۔ ترکی تعلقات پر اثرات!
بدھ-11-جولائی-2018
ترکی کے لیے اسرائیل سے تعلقات کوئی معنی رکھیں یا نہ رکھیں مگر صہیونی ریاست ترک مملکت سے تعلقات کے قیام کو برقرار رکھنے پر مجبور ہے۔
بدھ-11-جولائی-2018
ترکی کے لیے اسرائیل سے تعلقات کوئی معنی رکھیں یا نہ رکھیں مگر صہیونی ریاست ترک مملکت سے تعلقات کے قیام کو برقرار رکھنے پر مجبور ہے۔
پیر-9-جولائی-2018
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اردن اور سعودی عرب کی شکایت کے بعد اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی اور سماجی سرگرمیوں پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعہ-25-مئی-2018
ترکی کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت پر صہیونی ریاست ترک صدر اور حکومت کے خلاف اوچھے ہتھکںڈوں پر اتر آئی ہے۔
منگل-22-مئی-2018
ترک ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں ترک صدر رجب طیب ایردوآنکنے بلقان کے ممالک کے دورے کےدوران قاتلانہ حملے کی سازش ناکام بنائی تھی۔ اس سازش کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔
جمعہ-18-مئی-2018
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف مظالم کی روک تھام کے لیے عالم اسلام کی خود قیادت کروں گا۔
جمعہ-18-مئی-2018
ترکی میں متعین اسرائیلی سفیر ایٹن نایے گذشتہ روز ایک عام مسافر طیارے سے واپس اسرائیل کے لیے روانہ ہو گیا۔
جمعرات-17-مئی-2018
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر ترکی سے بدلہ لینے کے لیے آرمینیا کے باشندوں کے قتل عام پرانقرہ کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوششیں شروع کیں ہیں۔