چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی مصنوعات

کویت میں اسرائیلی مصنوعات فروخت کرنے والا بازار سیل

خلیجی ریاست کویت کی وزارت تجارت نے بدھ کے روزملک کے ایک مرکزی بازر کو متنازع اسرائیلی مصنوعات کی فروخت کرنے پر ایک بازار کو سیل کردیا ہے۔

’امارات اسرائیلی فوجی مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ بننے والا ہے‘

عبرانی اقتصادی اخبار ’دی مارکر‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی ایلبٹ 2026 کے آخر تک متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے 19 ارب ڈالر تک کا منافع حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ہفتے امارات میں اسرائیلی فوجی مصنوعات کی فروخت کا حجم 12 ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔

یہودی بستیوں میں کاروبار روکنے والی کمپنی کو نیو یارک اسٹیٹ کی وارننگ

امریکی ریاست نیو یارک نے ’یونی لیور بین اینڈ جیری‘ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم یہودی بستیوں میں کاروبار روکنے سے خبردار کیا ہے۔

برطانیہ کی تیسری بڑی سیاسی جماعت کا اسرائیلی بائیکاٹ کا اعلان

برطانیہ کی پارلیمنٹ میں ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت نے کثریت سے برطانوی منڈیوں میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی لگانے اور فلسطینیوں کو بغیر ویزا کے برطانیہ جانے کا حق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی مصنوعات مسترد، سعودی درآمدات قانون امارات کے لیے چیلنج

دو روز قبل سعودی عرب نے درآمدات کے نئے قواعد جاری کیے ہیں۔ ان میں کچھ ایسی شقیں بھی شامل ہیں جو متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست چیلنج ہیں۔ یہ قانون پہلے سے اختلافات کا شکار ابو ظبی اور الریاض کے درمیان مزید تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ سعودی عرب اور امارات میں اوپیک پلس اور الریاض اور ابو ظبی کے درمیان سفری پابندی کے فیصلوں پر اختلافات سامنے آئے تھے۔

متنازع اسرائیلی مصنوعات کی خریداری پر فلسطین کی یو این میں شکایت

فلسطینی اتھارٹی نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں قائم کردہ یہودی کار خانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی خریداری پر متحدہ عرب امارات کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ طورپر احتجاج کیا ہے۔

اماراتی کمپنی کا اسرائیلی مصنوعات کی خریداری کا معاہدہ

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل '20' نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شمالی مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی غیرقانونی یہودی بستیوں کے سربراہ "یوسی داگن" دبئی پہنچے ہیں جہاں انہوں‌نے اماراتی کمپنی کےساتھ یہودی کالونیوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی فروخت کامعاہدہ کیا ہے۔ یوسی داگن کے ہمراہ مغربی کنارے کی بستیوں میں واقع فیکٹریوں کے سربراہان بھی امارات کے دورے پر گئے ہیں۔

امارات کے مزاحمتی گروپ کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ

متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے دوستی کے خلاف سرگرم مزاحمتی رابطہ گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صہیونی ریاست کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

افریقی ملکوں کے لیے اسرائیلی مصنوعات میں 70% فی اضافہ

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت افریقی ملکوں کی مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ سال 2016ء میں افریقی ملکوں کے لیے صہیونی فوجی مصنوعات میں 70 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

ملائیشیا کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کا اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ

صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے جاری عالمی تحریک ’BDS‘ نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا ایک اور سنگ میل طے کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملائیشیا کے بین الاقوامی تجارتی مرکز ’’Gaint‘‘ نے بھی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔