
کویت میں اسرائیلی مصنوعات فروخت کرنے والا بازار سیل
جمعرات-14-جولائی-2022
خلیجی ریاست کویت کی وزارت تجارت نے بدھ کے روزملک کے ایک مرکزی بازر کو متنازع اسرائیلی مصنوعات کی فروخت کرنے پر ایک بازار کو سیل کردیا ہے۔
جمعرات-14-جولائی-2022
خلیجی ریاست کویت کی وزارت تجارت نے بدھ کے روزملک کے ایک مرکزی بازر کو متنازع اسرائیلی مصنوعات کی فروخت کرنے پر ایک بازار کو سیل کردیا ہے۔
اتوار-9-جنوری-2022
عبرانی اقتصادی اخبار ’دی مارکر‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی ایلبٹ 2026 کے آخر تک متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے 19 ارب ڈالر تک کا منافع حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ہفتے امارات میں اسرائیلی فوجی مصنوعات کی فروخت کا حجم 12 ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔
پیر-15-نومبر-2021
امریکی ریاست نیو یارک نے ’یونی لیور بین اینڈ جیری‘ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم یہودی بستیوں میں کاروبار روکنے سے خبردار کیا ہے۔
بدھ-22-ستمبر-2021
برطانیہ کی پارلیمنٹ میں ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت نے کثریت سے برطانوی منڈیوں میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی لگانے اور فلسطینیوں کو بغیر ویزا کے برطانیہ جانے کا حق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بدھ-7-جولائی-2021
دو روز قبل سعودی عرب نے درآمدات کے نئے قواعد جاری کیے ہیں۔ ان میں کچھ ایسی شقیں بھی شامل ہیں جو متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست چیلنج ہیں۔ یہ قانون پہلے سے اختلافات کا شکار ابو ظبی اور الریاض کے درمیان مزید تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ سعودی عرب اور امارات میں اوپیک پلس اور الریاض اور ابو ظبی کے درمیان سفری پابندی کے فیصلوں پر اختلافات سامنے آئے تھے۔
اتوار-24-جنوری-2021
فلسطینی اتھارٹی نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں قائم کردہ یہودی کار خانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی خریداری پر متحدہ عرب امارات کے خلاف اقوام متحدہ میں باضابطہ طورپر احتجاج کیا ہے۔
منگل-8-دسمبر-2020
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل '20' نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شمالی مغربی کنارے میں قائم اسرائیل کی غیرقانونی یہودی بستیوں کے سربراہ "یوسی داگن" دبئی پہنچے ہیں جہاں انہوںنے اماراتی کمپنی کےساتھ یہودی کالونیوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی فروخت کامعاہدہ کیا ہے۔ یوسی داگن کے ہمراہ مغربی کنارے کی بستیوں میں واقع فیکٹریوں کے سربراہان بھی امارات کے دورے پر گئے ہیں۔
بدھ-9-ستمبر-2020
متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے دوستی کے خلاف سرگرم مزاحمتی رابطہ گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صہیونی ریاست کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
ہفتہ-1-اپریل-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت افریقی ملکوں کی مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ سال 2016ء میں افریقی ملکوں کے لیے صہیونی فوجی مصنوعات میں 70 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
پیر-30-جنوری-2017
صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے جاری عالمی تحریک ’BDS‘ نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا ایک اور سنگ میل طے کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملائیشیا کے بین الاقوامی تجارتی مرکز ’’Gaint‘‘ نے بھی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔