عرب رکن پارلیمان کی سزا میں تخفیف روکنے لیے نیا صیہونی قانون
پیر-15-اکتوبر-2018
اسرائیلی پارلیمنٹ ایک نئے مسودہ قانون پر غور کی تیاری کررہی ہے جس کے تحت زیر حراست عرب رکن پارلیمنٹ باسل غطاس کی سزا میں تخفیف کو روکنا ہے۔
پیر-15-اکتوبر-2018
اسرائیلی پارلیمنٹ ایک نئے مسودہ قانون پر غور کی تیاری کررہی ہے جس کے تحت زیر حراست عرب رکن پارلیمنٹ باسل غطاس کی سزا میں تخفیف کو روکنا ہے۔
منگل-24-جولائی-2018
برطانوی وزارت خارجہ نے اسرائیلی پارلیمنٹ[کنیسٹ] کی جانب سے حال ہی میں منظور کیے گئے اس متنازع قانون کو باعث تشویش قرار دیا ہے جس میں صہیونی ریاست کو پوری دنیا کے یہودیوں کا قومی وطن قرار دیا تھا۔
منگل-24-جولائی-2018
اسرائیل کےایک عبرانی ٹی وی چینل 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’دروز‘ فرقے سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی وزیر مواصلات کو حال ہی میں یہودی قومیت کے متنازع آئینی بل کی حمایت کرنے پر قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
جمعہ-20-جولائی-2018
ترکی نے اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] میں منظور کردہ اس بل کی شدید مذمت کی ہے جس میں اسرائیل کو صرف یہودیوں کا قومی ملک قرار دیا گیا ہے۔
پیر-7-مئی-2018
اسرائیلی کابینہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر جنگ افیغدور لیبرمین کو جنگ شروع کرنے کے اختیار دینے سے متعلق متنازعہ بل پر نظر ثانی کی جائے گی۔
پیر-26-فروری-2018
اسرائیلی حکومت نے فلسطینی شہریوں کو صہیونی ریاست کی اعلیٰ عدالتوں بالخصوص سپریم کورٹ میں مقدمات قائم کرنے کے لیے غیر مجاز قرار دینے کے لیے نیا قانون منظور کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
جمعرات-4-جنوری-2018
اردن کے بعد مصر نے بھی بیت المقدس کے مغربی اور مشرقی حصوں کو باہم ملانے کے اسرائیلی قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے القدس کے حوالے سے ایک نئی اسرائیلی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔
جمعرات-4-جنوری-2018
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کنیسٹ [پارلیمنٹ] کل بدھ کو ’قانون تعزیرات‘ میں ترمیم کی تجویز کے تحت اسرائیلی ریاست کے خلاف مزاحمت کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں قید فلسطینیوں کو سزائے موت دینے کے قانون کی ابتدائی رائے شماری میں منظوری دی ہے۔
بدھ-3-جنوری-2018
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کنیسٹ [پارلیمنٹ] آج بدھ کو ’قانون تعزیرات‘ میں ترمیم کی تجویز پرغور کررہی ہے۔
جمعہ-12-مئی-2017
اسرائیلی کابینہ کی آئینی کمیٹی آئندہ اتوار کو ایک نئے مسودہ قانون پر رائے شماری کرنے جا رہی ہے جس میں کسی بھی اسرائیلی کو فلسطینیوں کے حقوق کے لیے عدالتوں میں جانے یا فلسطینیوں کے دفاع کے لیے کسی بھی قسم کی عدالتی چارہ جوئی پر پابندی عاید کر دی جائے گہ۔