12 سالہ فلسطینی بچوں کی گرفتاری کی اجازت کے اسرائیلی بل کی مذمت
اتوار-18-جون-2023
فلسطینی اسیران کے امور کی تنظیم واعدنے اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کی جانب سے 12 سال تک کم عمر فلسطینیوں کو جیل میں ڈالنے کا بل تیار کرنے کی مذمت کی ہے۔
اتوار-18-جون-2023
فلسطینی اسیران کے امور کی تنظیم واعدنے اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کی جانب سے 12 سال تک کم عمر فلسطینیوں کو جیل میں ڈالنے کا بل تیار کرنے کی مذمت کی ہے۔
جمعہ-18-دسمبر-2020
اُردن کی حکومت نے اسرائیل کے ایک نام نہاد قانون کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے جس میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے غیرقانونی طورپر تعمیر کی گئی کالونیوں کو آئینی شکل دینے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
بدھ-26-دسمبر-2018
اسرائیلی پارلیمنٹ نے جیلوں میں قید فلسطینیوں کی حراست میں کمی کے سابقہ قانون منسوخ کرتے ہوئے قید ختم ہونے سے قبل ان کی رہائی پر پابندی لگا دی ہے۔
اتوار-16-دسمبر-2018
اسرائیل اخبارات کے مطابق حکومت نے ایک نیا قانون تیار کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں جس کے تحت مظاہروں کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے کوقابل سزا جرم قرار دیا جائے گا اور اس جرم کی سزا کم سے کم ایک سال قید اور جرمانہ ہوگی۔
منگل-27-نومبر-2018
انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ نے یہودیوں کےقتل کے جرم میں قید فلسطینیوں کی مدت میں کمی پر پابندی عاید کرنے کا قانون منظور کیا گیا ہے۔
بدھ-21-نومبر-2018
اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سلوان میں یہودی آبادکاری کو بڑھانے کے لئے ایک نیا قانون منظور کر لیا ہے۔
جمعرات-8-نومبر-2018
اسرائیلی وزیر دفاع ایوگڈور لیبرمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پارلیمںٹ میں آئندہ ہفتے اُس قانون کے حوالے سے ابتدائی رائے شماری ہو گی جس کے تحت اسرائیلیوں کے قتل یا قتل میں شرکت کے ذمّے دار ٹھہرائے گئے گرفتار فلسطینیوں کو سزائے موت دینے کی اجازت ہو گی۔
جمعرات-8-نومبر-2018
اسرائیل میں جہاں نام نہاد ریاست کےصدر کے اختیارات پہلے ہی محدود ہیں وہاں صدر کے اختیارات مزید کم کرنے کے لیے قانون سازی شروع کی گئی ہے۔
ہفتہ-3-نومبر-2018
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی حکومت نے ایک نئے مسودہ قانون پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت فلسطین میں آباد مزاحمتی خاندانوں کو فلسطین سے بے دخل کر دیا جائے گا۔
پیر-29-اکتوبر-2018
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 7 نےاپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری کی تیاری کررہی ہے جس کے تحت فلسطین میں آباد مزاحمتی خاندانوں کو فلسطین سے بے دخل کردیا جائے گا۔