اسرائیلی عدالت سے گرفتار فلسطینی دوشیزہ کی حراست میں توسیع کا حکم
بدھ-7-ستمبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے حال ہی میں گرفتار کی گئی ایک چوبیس سالہ فلسطینی لڑکی سے مزید تفتیش کے لیے اس کی مدت حراست میں توسیع کر دی گئی ہے۔
بدھ-7-ستمبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے حال ہی میں گرفتار کی گئی ایک چوبیس سالہ فلسطینی لڑکی سے مزید تفتیش کے لیے اس کی مدت حراست میں توسیع کر دی گئی ہے۔
بدھ-7-ستمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت کی جانب سے کل منگل کو متعدد فلسطینی نوجوانوں کو سنگ باری کے الزامات کے تحت قید اور بھاری جرمانوں کی سنگین سزائیں سنائی ہیں۔
جمعرات-1-ستمبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی شہری کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ فلسطینی شہری کو ڈیڑھ ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پرالزام تھا کہ اس نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں واقع ’’شرونہ‘‘ ہوٹل میں فدائی حملے میں ایک دوسرے فلسطینی نوجوان کی معاونت کی تھی۔
پیر-1-اگست-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت میں دو فلسطینی نوجوانوں پر اسرائیلی فوجی اور شہری تنصیبات پر سنگ باری کے الزامات کے تحت فرد جرم پیش کی گئی ہے۔
پیر-25-جولائی-2016
اسرائیل کی سپریم کورٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوبی قصبے یطا میں فلسطینی شہریوں کی ملکیتی 100 ایکڑ اراضی قبضے میں لینے کا حکم دیا ہے۔ صہیونی سپریم کورٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ اراضی اسرائیلی ریاست کی ملکیت ہے اور اسے صہیونی ریاست کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
منگل-19-جولائی-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ فلسطینی بچے کو ساڑھے چھ سال قید اور 26 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
بدھ-13-جولائی-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے الناصرہ شہر سے تعلق رکھنے والی ایک فلسطینی لڑکی کو چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-12-جولائی-2016
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری بلال ابو غانم کو یہودی بس میں فدائی حملے میں شہید بہاء علیان کے ساتھ معاونت کرنے کے الزام میں 3 بار عمر قید اور 60 سال اضافی قید کے ساتھ 19 لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-12-جولائی-2016
اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے زیرحراست فلسطینی دوشیزہ ھالہ بیطار کو چار ماہ قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-28-جون-2016
اسرائیلی کی فوجی عدالتوں میں ایک بارہ سالہ فلسطینی بچے شادی فراح کے خلاف مقدمہ کی کارروائی جاری ہے۔ شادی فراح دنیا کا واحد قیدی ہے جو اس عمر میں بھی کسی فوجی عدالت کے ہاں مقدمہ کا سامنا کر رہا ہے۔ دنیا میں اس کے سوا اور کہیں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔