اسرائیلی عدالت سے تین فلسطینی نوجوانوں کو 25 سال قید کی سزا
منگل-1-نومبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینیوں کو طویل المدت قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
منگل-1-نومبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینیوں کو طویل المدت قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
جمعہ-7-اکتوبر-2016
اسرائیل کی عوفرنامی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور بزرگ فلسطینی سیاست دان محمد جمال النتشہ کو چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کر دیا ہے۔ ان کی سزا میں چھ ماہ کے بعد بار بار توسیع کی جا سکے گی۔
جمعہ-7-اکتوبر-2016
اسرائیل کی مرکزی عدالت سے تین فلسطینی شہریوں کو دو سال سے زاید عرصے کے لیے قید کی سزاؤں کا حکم دیا گیا ہے۔ سزائیں پانے والے تینوں فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے بتایا جاتا ہے۔
جمعہ-30-ستمبر-2016
اسرائیلی عدالتوں کی جانب سے زیرحراست 44 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزاؤں کے تازہ حکم نامے جاری کیے گئے ہیں۔ ان میں سے بعض قیدیوں کو پہلی بار انتظامی حراست کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ متعدد کی انتظامی قید میں دو سے چھ ماہ کے لیے توسیع کی گئی ہے۔
جمعرات-29-ستمبر-2016
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران وصفی قبہاء کو 12 ماہ باقاعدہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-20-ستمبر-2016
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے مسلسل تنقید کے باوجود صہیونی ریاست نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کے تحت زندانوں میں بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعرات-15-ستمبر-2016
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدیوں کو عدالت کی طرف سے جبری خوراک دیے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے سنگین نتائج کا اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
بدھ-14-ستمبر-2016
اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو مسلسل 10 سال تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کر دیا۔
بدھ-14-ستمبر-2016
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سماجی کارکن کو اسرائیلی عدالت سے چھ ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی ہے۔ 25 سالہ مصعب عاکف اشتیہ کو ایک ہفتہ قبل نابلس سے حراست میں لیا گیا تھا۔
پیر-12-ستمبر-2016
اسرائیل کی سپریم کورٹ نے اسرائیلی جیلوں میں صہیونی انتظامیہ کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کی ہڑتال کا عزم توڑنے کے لیے انہیں جبری خوراک دینے کی اجازت دے دی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی حلقوں نے صہیونی عدالت کے فیصلے کو ظالمانہ اور سفاکانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔