جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالتیں

فلسطینی شہری کو اسرائیلی عدالت سے دو بار عمر قید کی سزا

کل سوموار کو صہیونی فوجی عدالت نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے نابلس میں القسام بریگیڈ کے ایک سیل کے ایک رکن زید عامر کو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی۔ زید پر الزام ہے کہ اس نے آٹھ سال قبل ایک شوٹنگ کی کارروائی میں آباد کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

مقبوضہ فلسطینی شہرطمرہ احتجاج کی پاداش میں شہری کو 8 سال قید کی سزا

مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء علاقے طمرہ میں واقع شہرحیفا کی مرکزی قابض عدالت نے احتجاج کرنے والےفلسطینی مصطفی عواد کو 8 سال قید کی سزا سنائی۔

قابض دشمن کو نائل البرغوثی کی رہائی پرمجبور کردیں گے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہےکہ قابض عدالت کی جانب سے بہادر اسیر رہ نما نائل البرغوثی کی عمر قید کی توثیق اسیران تحریک کے حوصلے پست کرنے کی ایک مذموم اور ناکام کوشش ہے۔

7سال میں اسرائیلی عدالتوں سے8 ہزار فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں

فلسطینی اسیران کلب نے تصدیق کی کہ 2015 کے بعد سے قابض اسرائیلی حکام نے 8700 سے زائد انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے جن میں فلسطین میں سماجی، سیاسی اور علمی طور پر سرگرم ہر فرد کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی بچوں سے 22 ہزار شیکل جرمانوں کی سزائیں

فلسطینی امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے کم عمر فلسطینی بچوں سے 22 ہزار شیکل جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔

اسرائیلی فوجی عدالت سے فلسطینی کو 15 ماہ قید کی سزا

اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک فلسطینی شہری کو 15 ماہ قید اور 4500 شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔

اسرائیلی عدالتیں صہیونی فوج کے جنگی جرائم پر پردہ پوشی میں مصروف

اسرائیل کے باوثوق اور باخبر ذریعے کے مطابق صہیونی عدالتوں نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قتل اور وحشیانہ ریاستی دہشت گردی میں ملوث صہیونی فوجیوں کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی عدلیہ کے اس نئے ڈھونگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

فلسطینی انتظامی قیدیوں کا اسرائیلی عدالتوں کا 77 دن سے بائیکاٹ

اسرائیلی جیلوں میں قید کیے گئے 500 انتظامی فلسطینی قیدیوں نے مسلسل 77 دن سے اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔

اسرائیلی عدالتوں سے 50 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی عدالتوں سے غرب اردن کے شہروں کے مزید 50 فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کے نام نہاد انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل کردیا گیا ہے۔ ان مین جامعہ النجاح کے ایک پروفیسر عصام الاشقر اور ایک خاتون اسیرہ بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی عدالتوں سے مزید 8 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

اسرائیل کی فوجی عدالتوں کی طرف سے حراست میں لیے گئے مزید 8 فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت چھ اور چار ماہ کے لیے پابند سلاسل رکھنے کا حکم دیا ہے۔