
اسرائیلی زندان میں فلسطینی اسیری کے 18 ویں سال میں داخل
جمعہ-11-ستمبر-2020
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 39 نسیم راشد الزعتری کی مسلسل مدت حراست 17 سال مکمل کرنے کے بعد قید کے 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
جمعہ-11-ستمبر-2020
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 39 نسیم راشد الزعتری کی مسلسل مدت حراست 17 سال مکمل کرنے کے بعد قید کے 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
اتوار-30-اگست-2020
اسرائیلی زندانوں میں قید 4 فلسطینی شہریوں نے صہیونی جلادوں کے وحشیانی اور غیر انسانی سلوک اور بلا جواز گرفتاری کے خلاف مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
بدھ-19-اگست-2020
اسرائیلی جیلوں میں قید دو فلسطینی صہیونی جیلروں کے منظم غیر انسانی سلوک کا شکار ہیں اور انہیں مسلسل 4 ماہ سے قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔
پیر-10-اگست-2020
قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید ہزاروں فلسیطنیوں میں سے 500 سے زاید قیدی گذشتہ 15 سال یا اس سے زاید عرصے سے پابند سلاسل ہیں۔
جمعرات-30-اپریل-2020
اسرائیلی جیلوں میں قید چار فلسطینیوں کے اسیری کے 17 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ان کی قید کے سفر کا 18 واں سال شروع ہوگیا ہے۔
بدھ-1-اپریل-2020
فلسطین میں کرونا کی وباء کےپھیلنے کے بعد انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی صحت کی حفاظت کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل ایک فلسطینی قیدی ابو احمد الفلسطینی کا ایک مکتوب سامنے آیا ہے۔ ابو احمد ایک فرضی نام ہے اور قیدی نے سیکیورٹی وجوہات اور اپنی جان کی امان کے لیے اپنی شناخت مخفی رکھی ہے۔
اتوار-9-فروری-2020
اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کی حمایت میں جاری مہم کو عالمی اور اسلامی سطح پر غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
جمعرات-23-جنوری-2020
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید سات ہزار کے قریب فلسطینیوں میں سے 540 کم سے کم ایک یا زیادہ بار عمر قید کی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
جمعرات-26-دسمبر-2019
اسرائیلی عقوبت خانے میں قید ایک فلسطینی دو شیزہ میس ابو غوش کے والد کا کہنا ہے کہ صہیونی جلادوں نے اس کی بیٹی پر ایسا وحشیانہ تشدد کیا کہ وہ بیٹی کو دیکھ کر اسے پہچان بھی نہیں سکا ہے۔
منگل-10-دسمبر-2019
بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے انہیں جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے خوفناک صہیونی حربے کے پس پردہ کئی محرکات ہیں۔ فلسطینی شہریوں پر دہشت گردی کے جعلی مقدمات قائم کرنا اور ان جعلی اورمن گھڑت الزامات کی آڑ میں انہیں قید و بند میں ڈالنا نہ صرف پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے بلکہ فلسطینیوں کا قیمتی وقت جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے برباد کرنا بھی اس حربے کا حصہ ہے۔