پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی زندان

اسرائیلی زندان میں فلسطینی اسیری کے 18 ویں سال میں داخل

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 39 نسیم راشد الزعتری کی مسلسل مدت حراست 17 سال مکمل کرنے کے بعد قید کے 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی زندانوں میں قید 4 فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال جاری

اسرائیلی زندانوں میں قید 4 فلسطینی شہریوں نے صہیونی جلادوں کے وحشیانی اور غیر انسانی سلوک اور بلا جواز گرفتاری کے خلاف مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں دو فلسطین چار ماہ سے قید تنہائی کا شکار

اسرائیلی جیلوں میں قید دو فلسطینی صہیونی جیلروں کے منظم غیر انسانی سلوک کا شکار ہیں اور انہیں مسلسل 4 ماہ سے قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں 500 فلسطینی 15 سال سے زاید عرصے سے پابند سلاسل

قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید ہزاروں فلسیطنیوں میں سے 500 سے زاید قیدی گذشتہ 15 سال یا اس سے زاید عرصے سے پابند سلاسل ہیں۔

چار فلسطینی قیدیوں کی اسرائیلی زندانوں میں اسیری کے 18 سال

اسرائیلی جیلوں میں قید چار فلسطینیوں کے اسیری کے 17 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ان کی قید کے سفر کا 18 واں سال شروع ہوگیا ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں فلسطینی قیدی ‘جرابوں’ کو ماسک بنانے پرمجبور

فلسطین میں کرونا کی وباء کےپھیلنے کے بعد انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی صحت کی حفاظت کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل ایک فلسطینی قیدی ابو احمد الفلسطینی کا ایک مکتوب سامنے آیا ہے۔ ابو احمد ایک فرضی نام ہے اور قیدی نے سیکیورٹی وجوہات اور اپنی جان کی امان کے لیے اپنی شناخت مخفی رکھی ہے۔

اسرائیلی زندان میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما کے لیے عالم گیر مہم جاری

اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کی حمایت میں جاری مہم کو عالمی اور اسلامی سطح پر غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں 540 فلسطینی عمرقید کے تحت پابند سلاسل

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید سات ہزار کے قریب فلسطینیوں میں سے 540 کم سے کم ایک یا زیادہ بار عمر قید کی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں۔

فلسطینی دو شیزہ پراسرائیلی زندان میں وحشیانہ سلوک

اسرائیلی عقوبت خانے میں قید ایک فلسطینی دو شیزہ میس ابو غوش کے والد کا کہنا ہے کہ صہیونی جلادوں نے اس کی بیٹی پر ایسا وحشیانہ تشدد کیا کہ وہ بیٹی کو دیکھ کر اسے پہچان بھی نہیں سکا ہے۔

فلسطینیوں کی قیمتی عمر زندانوں میں برباد کرنے کا اسرائیلی ہتھکنڈہ

بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے انہیں جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے خوفناک صہیونی حربے کے پس پردہ کئی محرکات ہیں۔ فلسطینی شہریوں پر دہشت گردی کے جعلی مقدمات قائم کرنا اور ان جعلی اورمن گھڑت الزامات کی آڑ میں انہیں قید و بند میں ڈالنا نہ صرف پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے بلکہ فلسطینیوں کا قیمتی وقت جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے برباد کرنا بھی اس حربے کا حصہ ہے۔