شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی زندان

اسرائیلی زندانوں میں فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کے10 روز

اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل 1500 فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج 10 روز میں جاری ہے۔ دوسری جانب مشکلات کے باوجود اسیران پرعزم ہیں اور بھوک ہڑتا تحریک کو منطقی انجام تک پہنچانے تک خالی پیٹ کی جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

سات فلسطینی ارکان پارلیمنٹ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اب بھی فلسطینی مجلس قانون ساز کے سات ارکان پابند سلاسل ہیں جن میں سے چار انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیے گئے ہیں۔ دیگر تین ارکان پارلیمان میں سے دو کوکئی سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں جب کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو 17 ماہ قید کی سزا کا سامنا ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں سے یکجہتی،12 ملکوں میں مظاہرے

اسرائیلی جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کی باز گشت فلسطین سے نکل کر دنیا کے دوسرے ملکوں تک پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ روز ایک درجن ملکوں میں فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے، ریلیاں اور جلسے جلوسوں اور سیمیناروں کا اہتمام کیا گیا۔

قید مریض فلسطینی انتظامیہ کی مجرمانہ پالیسی کا شکار

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی مریض اسیران کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں مریضوں کے ساتھ انتقامی پالیسی برتی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں مریضوں کی حالت کافی تشویشناک ہے۔

اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی مریضوں کی تعداد 1600 ہوگئی

اسرائیلی جیلوں میں قید سات ہزار سے زاید فلسطینی شہریوں میں ڈیڑھ ہزار سے زاید مختلف نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی انتظامیہ کی کھلی غفلت کا شکار ہیں۔

اسرائیلی زندانوں میں قید 30 فلسطینی خطرناک امراض میں مبتلا

فلسطین محکمہ امور اسیران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں میں 30 فلسطینی انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہیں جو صہیونی جیلروں کے ظالمانہ سلوک اور کھلم کھلا غفلت کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کو ہرممکن رہائی دلائیں گے:القسام

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ تنظیم اسرائیل کو اپنے جنگی قیدی فوجیوں کی رہائی کے بعد بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔ دشمن کے کسی سپاہی کو مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا۔

صہیونی عدالتوں سے ایک ماہ میں 300 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری ہونے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران صہیونی ریاست کی عدالتوں نے 300 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی۔ انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں بعض پہلے ہی سے اسی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں جن کی حراست میں مزید توسیع کی گئی جب کہ درجنوں نئے قید اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں جس کےبعد اسرائیلی زندانوں میں ڈالے گئے انتظامی حراست کے فلسطینی محروسین کی تعداد 750 ہوگئی ہے۔

تین زخمی فلسطینی لڑکیاں ایک سال سے سے اسرائیلی زندانوں میں قید

اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں دسیوں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ ان زخمی قیدیوں میں متعدد خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے تین لڑکیاں ایک سال سے زاید عرصے سے صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔

سوشل میڈیا پر سرگرم 250 فلسطینی اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل

فلسطین میں انسانی حقوق کےحلقوں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر سرگرم فلسطینی شہری صہیونی فوج کی منظم انتقامی کارروائیوں کا شکار ہیں۔ گذشتہ ایک سال کے دوران صہیونی فوج نے سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف مواد پوسٹ کرنے کے الزامات کے تحت اڑھائی سو فلسطینیوں کو قید کیا جن میں سے بیشتر اب بھی صہیونی زندانوں میں قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔