
اسرائیل کے ‘تین بڑے’ نیتن یاھو کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد
پیر-26-نومبر-2018
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تین بڑے اپوزیشن رہ نما وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو رہے ہیں۔
پیر-26-نومبر-2018
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تین بڑے اپوزیشن رہ نما وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو رہے ہیں۔
پیر-29-مئی-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مسجد اقصیٰ میں مقام براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غیرمسبوق اور ناقابل قبول صہیونی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔
ہفتہ-27-مئی-2017
اسرائیلی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں مخلوط قومی حکومت کی تشکیل کے لیے ایک بار پھرمذاکرات شروع کیے گئے ہیں۔
بدھ-26-اپریل-2017
اسرائیلی سپریم کورٹ کی طرف سے ہفتے کے روز چھٹی کے بجائے کاروبار مراکز کھلے رکھنے کے فیصلے نے اسرائیل کے حکمراں اتحاد میں انتشار پیدا کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حکمراں اتحاد میں شامل سخت گیر مذہبی جماعتوں نے وزیراعظم نیتن یاھو کو وارننگ دی ہے کہ اگر ہفتے کے دن چھٹی کا فیصلہ تبدیل نہ کیا گیا تو وہ حکومت کو خیرآباد کہہ دیں گے۔
اتوار-23-اپریل-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ہفتے کے دن کی چھٹی ختم کرنے اور ہفتے کو کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دینے پر مذہبی جماعتوں پر مشتمل حکومت ایک نئی مشکل سے دوچار ہوگئی ہے۔
اتوار-19-مارچ-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی کابینہ میں اختلافات کے بعد حکومتی اتحاد میں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔
جمعہ-1-جولائی-2016
اسرائیلی کابینہ نے جیلوں میں ڈالے گئے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے تمام کارکنوں اور رہ نماؤں پر سختیاں بڑھانے کی منظوری دی ہے۔
پیر-13-جون-2016
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے انفرادی سطح پر اسرائیلی ریاست کے خلاف بڑھتے مزحمتی حملوں اور ان کے ردعمل میں صہیونی ریاست کی طرف سے اختیار کردہ پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ عبرانی میڈیا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے میں کوئی موثر حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ہفتہ-14-مئی-2016
حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ’ٹوئٹر‘ پر سوال ، جواب کی ایک نئی مہم شروع کی جس کا مقصد اپنی عوامی مقبولیت میں اضافہ کرنا تھا مگر یہ مہم اس وقت ان کے گلے کا پھندہ بن گئی جب آئن لائن سماجی کارکنوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے منظم ریاستی جرائم سے متعلق سوالات کی بھرمار کردی۔