
رواں سال اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 52 فلسطینی بچے شہید
بدھ-21-نومبر-2018
بچوں کی عالمی تنظیم ڈیفنس برائے اطفال کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے رواں سال کے دوران غزہ کے 46 بچوں سمیت فلسطین بھر سے 52 فلسطینی بچوں کو شہید کردیا ہے۔
بدھ-21-نومبر-2018
بچوں کی عالمی تنظیم ڈیفنس برائے اطفال کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے رواں سال کے دوران غزہ کے 46 بچوں سمیت فلسطین بھر سے 52 فلسطینی بچوں کو شہید کردیا ہے۔
جمعہ-12-اکتوبر-2018
قابض صہیونی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے اسرائیل کی "عسقلان" جیل میں پابند سلاسل فلسطینی اسیران پر وحشیانہ تشدد کیا گیا اور اسیران پر پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
جمعرات-11-اکتوبر-2018
یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے مظالم بالخصوص بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر-8-اکتوبر-2018
اسرائیل کی عبرانی یونیورسٹی کی ایک فلسطینی نژاد امریکی طالبہ کو کئی روز سے "اللد" شہر میں قائم بن گوریون ہوائی اڈے پر حراست میں رکھا گیاہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ لارا قاسم اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے جاری عالمی تحریک 'BDS' کی سرگرم رکن ہے اور اسے اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
جمعہ-21-ستمبر-2018
فلسطین کے ایک سرکردہ صحافی اور تجزیہ نگار نے عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہ نما عمر النایف کے بلغاریا کے دارالحکومت صوفیا میں مجرمانہ قتل کے واقعے کی ایک نئی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں مقتول کے اہل خانہ، دوستوں اور دیگر متعلقہ افراد کے بیانات قلم بند کئے گئے ہیں۔
بدھ-19-ستمبر-2018
قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نہتے فلسطینی نوجوان کو بے رحمی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کردیا۔
منگل-4-ستمبر-2018
غاصب اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ وادی اردن زیتون کے پھل دار پودوں کے ایک فارم کو فوری طور پر مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہفتہ-25-اگست-2018
انسانی حقوق کے ایک گروپ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل عام کے صہیونی فوج کی کارروائیوں کی تحقیقات بند کیے جانے پر صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ہفتہ-25-اگست-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کے جرائم کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جمعہ-24-اگست-2018
بیت المقدس کے ان گنت تاریخی اور اسلامی مقامات میں سے ایک تاریخی جگہ میدان عمربن الخطاب کےنام سے مشہور ہے۔ یہ میدان دراصل خلیفہ راشد حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی نسبت سے خاص جانی جاتی ہے۔