تونس: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو جرم قرار دینے کا مسودہ تیار
جمعہ-3-نومبر-2023
تونس کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا جرم قرار دیا جائے گا۔
جمعہ-3-نومبر-2023
تونس کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا جرم قرار دیا جائے گا۔
اتوار-3-اپریل-2022
"مراکش کے محاذ ان سپورٹ آف فلسطین اینڈ اگینسٹ نارملائزیشن" کے قومی سیکرٹریٹ نے مراکش کی "نیگیو سمٹ" میں اس کی شرکت کی مذمت کی۔
جمعہ-24-دسمبر-2021
افریقی عرب ملک مراکش میں کل جمعرات کے روز ہزاروں افراد نے احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالیں جن میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ رباط کے تعلقات کی مذمت اور اس کے ساتھ لا تعلقی کا اعلان کیا ہے۔
منگل-8-جون-2021
تونس کی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی ذمہ دار کمیٹی، خارجہ تعلقات کمیٹی اور دیگر ارکان نے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے جس میں ایوان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کو’جرم‘ قرار دے۔
بدھ-16-دسمبر-2020
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ ان کی جماعت فلسطین کے دیگر اپنے ہم خیال گروپوں اور جماعتوں کے ساتھ مل کر القدس اور فلسطین کی آزادی کے لیے اپنے اصولی مطالبات پرعمل درآمد کرانے کی کوششیں جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور فلسطینی قوم کے بنیادی انسانی حقوق کو نظرانداز کرنے والے ممالک گھاٹے میں رہیں گے۔
پیر-7-دسمبر-2020
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے ایک بار پھر فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور صہیونی ریاست کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون روکا جائے۔
بدھ-30-ستمبر-2020
بین الاقوامی علما اور جید دینی شخصیات نے عرب ممالک کےاسرائیل کے ساتھ تعلقات کو عالم اسلام اور قضیہ فلسطین کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔
اتوار-2-فروری-2020
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ مشرق وسطیٰ کے امن منصوبے 'ڈی آف دی سنچری' کو مسترد کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہے کہ اسلحے کے بل پرامن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ عرب ممالک کو امریکی سازش کو ناکام بنانے میں ہماری مدد کریں۔